حضرت زہرا علیها السلام کی سیاسی جدوجہد کے اہم محور (۱۰)

Thu, 12/14/2023 - 08:30

گذشتہ سے پیوستہ

اسی بنیاد پر ان لوگوں نے امام علی علیہ السلام کو سائڈ لگا دیا تاکہ اسانی کے ساتھ اپنے اھداف حاصل کرسکیں اور اپنی نفسانی خواہشات پورا کرسکیں ۔ رسول خدا صلی الله علیہ و آلہ و سلم کی بیٹی نے اس سلسلہ میں فرمایا: « وَ مَا الَّذِی نَقِمُوا مِنْ اَبِی الْحَسَنِ(علیه السلام) ؛ ان لوگوں کو ابوالحسن [امام علی علیہ السلام] میں کیا عیب نظر ایا تھا ؟ ! » ۔

«نَقَمُوا مِنْهُ وَ اللهِ نَکِیرَ سَیْفِهِ، وَ قِلَّةَ مُبالاتِهِ بِحَتْفِهِ، وَ شِدَّةَ وَطْأَتِهِ، وَ نَکالَ وَقْعَتِهِ، وَ تَنَمُّرَهُ فِی ذاتِ اللهِ ؛  (۱)

مگر ان لوگوں نے ابوالحسن میں عیب نکالا ! خدا کی قسم ان کی تلوار کی سختی ، موت سے بے خوف ہونے ، بڑھ بڑھ کر ان کے حملہ کرنے ، جنگ میں دشمنوں کو نقصان پہنچانے اور راہ خدا میں غضبناک ہونے کا ابوالحسن علیہ السلام سے ان لوگوں نے بدلہ لیا» ۔

ان دونوں یعنی رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات اور خلافت ابوبکر کے ابتدائی ایام میں شاید اصحاب ، تابعین اور نئے مسلمانوں کو اس بات کا یقین نہ رہا ہو کہ جن لوگوں نے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو خلافت سے کنارے کیا انہوں نے معصیت اور نفسانی خواہشات کی تکمیل میں یہ عمل انجام دیا کیوں کہ بظاھر یہ لوگ بھی برسوں تک رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رکاب میں لڑے تھے اور اسلام کے گرویدہ تھے اس کے علاوہ ان میں سے بعض افراد معاشرہ کی اہم فرد اور دانشور شمار کئے جاتے تھے لہذا کسی میں بھی یہ جرأت نہ تھی کہ ان کے سلسلہ میں بدگمانی پیدا ہو اور ان پر بے دینی اور خیانت کا الزام و تہمت لگے ۔ (۲)

جاری ہے ۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: طبرسی، احمد بن علی بن ابی طالب، الإحْتِجاجُ عَلی أهْلِ اللّجاج، ج۱، ص۲۸۸؛ و مجلسی، محمد باقر، بحار الانوار، ج۴۳، ص۱۶۰ ۔

۲: https://hawzah.net/fa/Magazine/View/2689/4282/27659

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64