تفسیر قرآن کریم
خلاصہ: "بسم اللہ الرحمن الرحیم" کہنے سے معلوم ہوجاتا ہے کہ آدمی مسلمان ہے اور ہر کام کو اللہ کی مدد سے کرتا ہے، لہذا ہر کام کو "بسم اللہ الرحمن الرحیم" سے شروع کرنا چاہیے تا کہ مسلمان ہونے کی علامت ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے۔
خلاصہ: سورہ الحمد کی ہر آیت میں کئی نکات پائے جاتے ہیں جنہیں انسان اپنی زندگی میں اپنا کر انسانی بلند کمالات تک پہنچ سکتا ہے، ان میں سے بعض نکات اس مضمون میں بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم کے حروف اور الفاظ کے معانی و حقائق کا بعض روایات میں تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے دو روایت کو اس مضمون میں بیان کیا جارہا ہے جو حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے منقول ہیں۔
خلاصہ: بعض آیات کے بارے میں روایت ہے کہ جب اللہ نے ان کو نازل کرنا چاہا تو انہوں نے اللہ سے کلام کی، اس مضمون میں وضاحت سے اس بات کو بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: روایات کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ مصیبتوں سے شفایابی کا ایک ذریعہ بسم اللہ پڑھنا ہے، اس سلسلہ میں دو روایتیں اس مضمون میں نقل کی جارہی ہیں۔
خلاصہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے اور بعض شیعوں کو بعض اوقات سزا دی جاتی ہےکہ وہ اپنے کام کی ابتدا میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا بھول کیوں گئے ہیں، اللہ اس طریقہ سے ان کو متوجہ اور پاک کرتا ہے۔
خلاصہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم کے الفاظ کے کچھ معانی بیان ہوئے ہیں، اس مضمون میں دو روایتیں اس سلسلہ میں بیان کی جارہی ہیں اور دونوں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) سے مروی ہیں۔
خلاصہ: بسم اللہ کے مختلف فائدوں میں سے ایک فائدہ شفایابی ہے، اس سلسلہ میں دو روایتیں بیان کی جارہی ہیں۔
خلاصہ: روایات کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ ہر کام کو بسم اللہ سے شروع کرنا چاہیے، ان میں سے تین کاموں سے متعلق روایات کا اس مضمون میں تذکرہ کیا جارہا ہے۔