خلاصہ: روایات کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ مصیبتوں سے شفایابی کا ایک ذریعہ بسم اللہ پڑھنا ہے، اس سلسلہ میں دو روایتیں اس مضمون میں نقل کی جارہی ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) فرماتے ہیں: "لَو قَرَأتَ بِسمِ اللّهِ تَحفَظُكَ الْمَلائِكَةُ إلَى الْجَنَّةِ و هُوَ شِفاءٌ مِن كُلِّ داءٍ"، "اگر بسم اللہ کو پڑھو تو فرشتے جنّت تک تمہیں محفوظ رکھیں گے اور وہ ہر تکلیف کی شفاء ہے"۔ [مستدرک الوسائل، ج ۴ ،ص ۳۸۹ ،ح۴۹۹۵]
اس روایت میں بسم اللہ پڑھنے کے دو فائدے بتائے گئے ہیں: جنّت تک ملائکہ کے ذریعہ حفاظت اور ہر تکلیف سے شفا کا باعث۔
حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) نے کمیل سے فرمایا: "يا كُمَيلُ، إذا أكَلتَ الطَّعامَ فَسَمِّ بِسمِ اللّهِ الَّذي لا يَضُرُّ مَعَ اسمِهِ شَيءٌ، وهُوَ الشِّفاءُ مِن جَميعِ الأَسواءِ"، "اے کمیل، جب کھانا کھانا چاہو تو اللہ کا نام لو، جس کے نام کے ساتھ کوئی چیز نقصان نہیں دیتی اور وہ سب مصیبتوں سے شفا ہے"۔ [بحارالانوار، ج۷۷، ص۲۶۹]
اس روایت سے چند نکات ماخوذ ہوتے ہیں:
۱۔ جب انسان کھانا کھانا چاہے تو بسم اللہ پڑھے۔
۲۔ اللہ کا نام ایسا نام ہے جس کے ساتھ کوئی چیز نقصان نہیں دیتی۔
۳۔ بسم اللہ سب مصیبتوں سے شفایابی کا باعث ہے۔
...........................
حوالہ:
[مستدرک الوسائل، محدث نوری، الناشر: مؤسسة آل البيت عليهم السلام لإحياء التراث ـ قم]
[بحارالانوار، علامہ مجلسی، الناشر: مؤسسة الوفاء، تاريخ النشر : ١٤٠٣ هـ.ق]
Add new comment