تفسیر قرآن کریم
خلاصہ: انسان جب کسی کام کے متعلق پریشان میں مبتلا ہوجاتا ہے تو اسے چاہیے کہ قرآن و روایات کی روشنی میں اس کا حل تلاش کرے، اس مضمون میں اس کا حل بتایا جارہا ہے۔
خلاصہ: مندرجہ ذیل مضون میں دو روایات نقل کی جارہی ہیں جن میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنے کا ثواب اور فضیلت بیان کی گئی ہے۔ دوسری روایت میں کچھ شرائط بھی بیان کی گئی ہیں۔
خلاصہ: احترام اور تعظیم کے ساتھ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنے کا اجر اس قدر زیادہ ہے کہ جنت میں پڑھنے والے شخص کے کتنے محل بنائے جاتے ہیں اور کتنی زیادہ تعداد میں حورالعین بیویاں عطا کی جاتی ہیں۔ اس بارے میں مندرجہ ذیل روایت کو اس مضمون میں بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: کام چھوٹا ہو یا بڑا اللہ کی مدد کے بغیر وقوع پذیر نہیں ہوسکتا، لہذا ہر کام میں اللہ کی مدد کی ضررت ہے، بنابریں ہر کام کی ابتدا بسم اللہ سے ہونی چاہیے۔
خلاصہ: ہر کام کی ابتدا میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنی چاہیے، لیکن کچھ خاس لوگ ہیں کہ اگر نہ پڑھیں تو اللہ انہیں متوجہ کرتا ہے، وہ کون ہیں اور کیسے اللہ انہیں متوجہ کرتا ہے، اس مضمون میں بتایا جارہا ہے۔
خلاصہ: کھانا کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنی چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے ملائکہ شیطان کو دور کردیتے ہیں اور نیز اگر بسم اللہ نہ پڑھی جائے تو شیطان کھانا کھانے میں شریک ہوجاتا ہے۔
خلاصہ: روایات میں مومن کی کءی صفات کا تذکرہ ہوا ہے، ان میں سے مومن کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کو اونچا پڑھتا ہے۔ اس مضمون میں اس سلسلہ میں دو روایات کو نقل کیا جارہا ہے اور ان سے چند ماخوذہ نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: امام خمینی (علیہ الرحمہ) عالم اسلام کی وہ عظیم شخصیت ہیں جنہوں نے مختلف علوم کا گہرائی سے ادراک کیا ہے، ان میں سے ایک علم، علم تفسیر قرآن ہے۔ انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ ہر بسم اللہ کا مطلب اسی سورہ سے متعلق ہے۔
خلاصہ: ظاہری طور پر انسان سمجھتا ہے کہ قرآن کی سورتوں کی ابتدا میں سب بسم اللہ ایک جیسی ہیں، جبکہ ان کے مطلب کا آپس میں فرق ہے۔ اس بات کی اس مضمون میں وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: بسم اللہ الرحمن الرحیم کے سلسلہ میں شیعہ اور اہلسنّت کے درمیان اختلاف ہے کہ کیا بسم اللہ کو اونچا پڑھنا چاہیے یا آہستہ، شیعہ کا اونچے پڑھنے پر اتفاق ہے اور اہلسنّت کے نظریات مختلف ہیں۔