امام صادق
امام جعفر صادق علیہ السلام کا دور ، علمی کاوشوں کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے علمی انحرافات اور گروہوں کی پیدائش کا دور بھی ہے امام علیہ السلام نے اس دور میں شیعہ مذھب کی ترویج کے ساتھ ساتھ اس دور میں پیدا ہونے والے منحرف عقائد کے خلاف بھی اقدامات کئے اور ان کا جواب دیا ، ہم ان میں سے چند اہم اقداما
امام جعفر صادق علیہ السلام نے ایک طولانی حدیث میں فرمایا:
قـالَ أَبُوعَـبدِاللّه عليه السلام: … إِنَّ أَرْضَ كَرْبَلا وَ ماءُ الْفُراتِ أَوَّلُ أَرْضٍ وَ اَوَّلُ ماءٍ قَدَّسَ اللّه ُ تَبارَكَ وَ تَعالى … (۱)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
انّى وَاللّهِ ما امُرُكُمْ اِلاّ بِما نَأمُرُ بِهِ أَنْفُسَنا فَعَلَيْكُمْ بِالْجِّدِ وَ الاْجْتِهادِ
خدا کی قسم میں اپ لوگوں کو ہرگز کسی چیز کا حکم نہیں دیتا مگر یہ کہ خود پہلے اس پر عمل کرچکا ہوں لہذا پوری لگن اور تندہی سے کام کریں ۔
شیعوں کو پرکھنے کا معیار معصومین نے اپنے فرامین میں بیان کیا ہے۔
اسماعیل بن عبداللہ قرشی کہتا ہے کہ :
ایک شخص امام صادق (علیہ السلام ) کی خدمت میں آیا اور کہا کہ فرزند رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) میں نے ایک خواب دیکھا ہے اس کی تعبیر معلوم کرنا چاہتا ہوں ۔
شیخ مفید نے امام صادق (علیہ السلام) کی دس اولادوں کے نام یوں ذکر کئے ہیں:
کتاب فصول المہمہ اور مصباحِ کفعمی نیز دیگر کتب میں مروی ہے کہ آپ کو مسموم کرکے شہید کیا گیا۔
آپ کا نسب:جعفر ابن محمدابن علی زین العابدین ابن حسین ابن علی ابن ابی طالب۔