امام جعفر صادق علیہ السلام کا دور ، علمی کاوشوں کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے علمی انحرافات اور گروہوں کی پیدائش کا دور بھی ہے امام علیہ السلام نے اس دور میں شیعہ مذھب کی ترویج کے ساتھ ساتھ اس دور میں پیدا ہونے والے منحرف عقائد کے خلاف بھی اقدامات کئے اور ان کا جواب دیا ، ہم ان میں سے چند اہم اقدامات کی جانب اشارہ کررہے ہیں :
۱: درست دینی عقائد کا بیان اور ان کی تشریح
اس اقدام کے باعث مسلمان، اسلام کے درست دینی عقائد سے آگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس زمانے میں موجود منحرف عقائد اور شبہات سے بھی پوری طرح واقف ہو گئے ، یوں حق اور باطل کے درمیان فرق واضح ہو گیا جس کے نتیجے میں مسلمان، زیادہ آسانی سے صراط مستقیم کو پہچان کر اطمینان سے اس پر عمل پیرا ہو سکتے تھے ، اکثر شکوک و شبہات اور منحرف عقائد کی اصل وجہ توحید اور صفات و افعال الٰہی جیسے مسائل کی درست شناخت اور فہم کا فقدان تھی ، دوسری طرف زندیق اور ملحد افراد بھی مسلمانوں میں اپنے الحادی افکار پھیلاتے رہتے تھے لہذا اس زمانے میں دیگر ہر زمانے سے زیادہ مختلف دینی عقائد میں سے توحید سے مربوط مسائل کی وضاحت بہت ضروری تھی۔ توحید کے بارے میں امام جعفر صادق علیہ السلام کی احادیث مبارکہ میں سے ایک "توحید مفضل" ہے جس میں آپ (ع) نے مٹی، پودوں، حیوانات، انسانوں، نباتات، سیاروں اور دیگر عناصر کی تشریح کی ہے اور انتہائی خوبصورت انداز میں یہ نتیجہ نکالا ہے کہ تمام موجودات خداوند عالم کی تسبیح کرنے، شہادت دینے اور اللہ اکبر کہنے میں مصروف ہیں اور حتی جمادات اور نباتات بھی ہر لمحہ تکوینی عبادت اور اطاعت میں مصروف ہیں۔
۲: دینی تعلیمات کے خلاف سامنے آنے والے شکوک و شبہات کا جواب
منحرف عقائد کے خلاف امام جعفر صادق علیہ السلام کا ایک اور اہم اقدام درست دینی عقائد کی عقلی بنیادوں کو مضبوط بنانا تھا ، آپ (ع) کے زمانے کے مخصوص ثقافتی اور نظریاتی حالات کے پیش نظر دین کے بارے میں زیادہ تر شبہات، علم کلام خاص طور پر معرفت الہی سے مربوط تھے لہذا امام جعفر صادق علیہ السلام سے توحید اور عدل الٰہی کے بارے میں بہت سی احادیث نقل ہوئی ہیں ، مثال کے طور پر امام علیہ السلام ایک جگہ فرماتے ہے: " توحید یہ ہے کہ آپ جسے اپنے لئے مناسب سمجھتے ہیں اسے خدا کیلئے مناسب نہ سمجھیں اور عدل یہ ہے کہ کسی ایسے کام کو خدا سے منسوب نہ کریں جسے اگر آپ خود انجام دیں تو دوسروں کی ملامت کا سامنا کرنا پڑ جائے" خداوند متعال کی ذاتی صفات اور افعالِ الٰہی کی نادرست تفسیریں مسلمانوں میں مختلف قسم کے منحرف افکار پیدا ہونے کا باعث بن گئیں، کچھ خدا کی صفات کو مخلوقات کی صفات جیسا پیش کرنے لگے تو کچھ اور خدا کی صفات کو خدا کی ذات سے جدا کہنے لگے۔
Add new comment