حضرت زھرا (س)
گذشتہ سے پیوستہ
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا گھرانہ اور خاندان ، خاندان وحی ہونے کے ناطہ بہترین الہی طرز زندگی اور حیات کا مالک تھا ، اہل بیت عصمت و طھارت علیھم السلام کا طرز حیات ، دنیا و اخرت میں سعادت کی متلاشیوں کے لئے مشعل راہ اور رہنما ہے ۔
قران کریم نے سورہ اسراء کی ۲۶ ایت شریفہ میں ارشاد فرمایا : وَآتِ ذَا الْقُرْبَىٰ حَقَّهُ ؛ اور قرابتداروں کو ان کا حق دے دو ، اسی بنیاد پر رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے اپنی اکلوتی بیٹی حضرت زھراء سلام کو فدک تحفہ میں دیا ۔
تاریخ گواہ ہے کہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے 14 ذی الحجہ 7 ھ ق کو اپنی لخت جگر اور اکلوتی لاڈلی بیٹی حضرت فاطمہ زھراء سلام کو فدک تحفہ میں دیا تھا ۔
۲۰ جمادی الثانی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے موقع پر دنیا کے شیعوں اور حتی مسلمانوں نے عالمی یوم مادر یا وومن ڈے بہت ہی شان و شوکت سے منایا مگر اس بیچ اسلامی جمھوری ایران کے والی بال کے سابق کھلاڑی فرہاد ظریف کو یہ عظمت و شوکت برداشت نہ ہوسکی، وہ اپنی جاہلانہ اور اندھی تنقید ک
حدیث قدسی : مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے جناب سلمان فارسی کو شب معراج کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جب حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام نے جنت میں اپنے مقام کو دیکھ کر خدا کی حمد و ثنا فرمائی تو وحی الھی ہوئی:
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ مذکورہ بیان میں اطاعت اور بندگی کو انسانوں کی خلقت کے مقاصد میں شمار فرماتی ہیں ، خلقت کے سلسلہ میں اپ کی یہ نظر ، زندگی اور حیات کے مختلف گوشے پر اثر انداز ہے ۔
ہر اطاعت کی بنیاد اور اساس علم و اگاہی پر استوار ہوتی ہے بغیر علم و اگاہی کے حقیقی اطاعت دشوار عمل ہے ، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی وفات کے بعد جو مدینہ کی مسجد میں خطبہ ارشاد فرمایا ہے ، حضرت نے اس خطبہ میں مدینہ کے حالات کا تذکرہ کرت
حضرت فاطمہ زھراء علیھا السلام نے فرمایا: جَعَلَ اللّهُ الاْیمانَ تَطْهیراً لَکُمْ مِنَ الشّـِرْکِ، وَ الصَّلاهَ تَنْزیهاً لَکُمْ مِنَ الْکِبْرِ، وَ الزَّکاهَ تَزْکِیَهً لِلنَّفْسِ، وَ نِماءً فِی الرِّزقِ، وَ الصِّیامَ تَثْبیتاً لِلاْخْلاصِ، وَ الْحَّجَ تَشْییداً لِلدّینِ ۔
چھٹے امام حضرت جعفر ابن محمد الصادق عليہ السلام نے فرمایا: تسبيحُ فاطِمَةَ عليها السلام في كُلِّ يَومٍ في دُبُرِ كُلِّ صَلاةٍ، أحَبُّ إلَيَّ مِن صَلاةِ ألفِ رَكعَةٍ في كُلِّ يَومٍ ۔ (۱)
ہر روز ہر نماز کے بعد حضرت زہرا (س) کی تسبیح ، ہمارے نزدیک ہر دن ہزار رکعت نماز سے زیادہ محبوب ہے ۔
مجھے اس نے زیب تن کیا جو عورتوں کی سردار اور اس صنف نازک کیلئے بہترین نمونہ اور ائڈیل تھی ، حضرت زھراء سلام اللہ علیھا ہمیں بیحد پسند کرتی تھیں ، میں نامحرموں کے سامنے ان کی مونس وہمدم رہی ، میں نے اپنے پورے وجود کے ساتھ آنحضرت کے پردے خیال کیا ، مجھے فخر ہے کہ اپ نے ھمیشہ مجھے اپنے ساتھ رکھا او