معصومین
۶: شب نیمہ شعبان میں رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی دعا پڑھنا
شب نیمہ شعبان کے لئے مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے دعا نقل ہوئی ہے جس پڑھنا بہت زیادہ ثواب رکھتا ہے ، وہ دعا یہ ہے :
۳: حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت
امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا: قَبْلَ قیامِ القائمِ(علیهالسلام) خَمسُ علاماتٍ مَحْتُوماتٍ. اَلیمانی وَ السُّفیانی و الصَّیحَةُ وَ قَتلُ النَّفسِ الزَّكِیَّةِ وَ الخَسفُ بِالبَیداء ۔ (۱)
علم اور دانش انسانی اقدار و منزلت اور عظمت کا بہترین معیار ہے ، اور خداوند متعال کے فرمان کے مطابق انسان علم کی وجہ سے دوسروں سے بالاتر ہے ، « الَّذِينَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ» ۔ (1)
حضرت خدیجہ کبری رضوان اللہ علیہا کی وفات کے بعد اخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام کو فاطمہ بنت اسد رضوان اللہ علیھا کے سپرد کیا ، آپ نے ان کے سلسلہ میں بھی ماں کا کردار پیش کیا اور جب تک زندہ رہیں خاتون دوجہاں کو جان و دل سے اپنی عزت آفریں آغوش میں
عظیم صحابی جابر بن عبد اللہ انصاری امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت کے سلسلہ میں نقل کرتے ہیں کہ «مثرم بن رعیب» نامی ایک راہب جس نے 190 برس تک عبادت کی تھی لیکن اس نے خدا سے کچھ چاہا نہ تھا ، ایک دن اس نے خدا سے دعا کی کہ اپنے کسی ولی کا دیدار کرادے ، خداوند متعال نے جناب ابوطال
وہ نور جو عرش الہی سے جلا تھا یکے بعد دیگرے أنبیاء و أوصیاء میں منتقل ہوتا رہا یہاں تک کہ جناب عبد المطّلب سلام اللہ علیہ تک پہونچا اور اس کے بعد وہ نور دو حصّوں میں تقسیم ہوا؛ ایک نور عبد اللہ سلام اللہ علیہ کی پیشانی مبارک میں جو بعد میں جناب آمنہ رضوان اللہ علیہا کی پیشانی مبارک میں آیا اور پھ
نویں امام حضرت محمد تقی الجواد علیہ السلام ۱۰ رجب المرجب سن ۱۹۵ھجری قمری میں مدینۂ منورہ میں پیدا ہوئے ، اپ کے والد گرامی اٹھویں امام حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام اور اپ کی والدۂ گرامی با فضلیت خاتون «سبیکہ» ہیں ۔
ویسے تو ائمہ اہل بیتؑ میں سے ہر ایک کی زندگی اپنے اندر تجلیات الہیٰ اور سامان حیرت دونوں سے عبارت ہے لیکن زیادہ حیرت ان ائمہ کے بارے میں ہوتی ہے، جنہوں نے اپنی مختصر اور رکاوٹوں سے بھری ہوئی زندگی میں منصب ہدایت کو نبھایا۔ انہی میں سے حضرت امام علی نقی علیہ السلام ہیں، جو امام محمد تقی علیہ السلا