روزہ
خلاصہ: احادیث میں شعبان میں روزہ رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے اور اس کے فائدے اور اجر بیان کیا گیا ہے۔
خلاصہ: کسی بھی عبادت کی اہمیت اسی وقت ہوتی ہے جب اسکو اسے شرائط کے ساتھ انجام دیا جائے۔
خلاصہ: قرآن مجید میں سب سے بزرگ عبادت نماز کے ساتھ زکات کی تکرار اس کثرت کے ساتھ وارد ہوئی ہے کہ گمان ہونے لگتا ہے کہ شاید زکات کے لیے ہی نماز کی فرضیت عمل میں لائی گئی ہے تاکہ اجتماعی ماحول میں نماز کے ذریعہ منعم اور گدا کے فاصلوں کو کم سے کم تر کیا جا سکے۔
خلاصہ: روزہ، صدقہ اور رات میں تھجد کو نیکی کے دروازے قرار دئے گئے ہیں۔
«إِنَّمَا هُوَ عِيدٌ لِمَنْ قَبِلَ اللَّهُ صِيَامَهُ وَ شَكَرَ قِيَامَهُ»
یہ عید صرف اس شخص کے لئے ہے جس کے روزے اللہ نے قبول کرلیے ہوں اور اس کی شب بیداری کا شکریہ ادا کیا ہو۔
نہج البلاغہ، حکیمانہ کلمات 428
خلاصہ: روزہ انسان پر اس قدر اثرانداز ہوتا ہے کہ انسان کے دل اور فہم و ادراک میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے۔
خلاصہ: روزہ ایسی عبادت ہے جس کے ذریعے تقوا کو طاقتور کیا جاسکتا ہے۔
خلاصہ: روزہ ایسا عمل ہے جس کے ذریعے انسان اپنی شہوت اور زیادہ بولنے پر قابو پاسکتا ہے۔
خلاصہ: روزہ ایسی عبادت ہے جس کا دوسری عبادات پر اثر پڑتا ہے، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ بھوک کی حالت ہے۔
خلاصہ: عموماً انسان سمجھتا ہے کہ روزہ کمزوری کا باعث ہے، جبکہ ایسا نہیں، روزہ طاقت کا باعث ہے۔