روزہ کے ذریعے تقوا کو طاقتور کرنا

Sun, 05/26/2019 - 13:48

خلاصہ: روزہ ایسی عبادت ہے جس کے ذریعے تقوا کو طاقتور کیا جاسکتا ہے۔

روزے کے ذریعے تقوا کو طاقتور کرنا

قابو میں نہ آنے والے گھوڑے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا بہت مشکل کام ہے، اگر اس سے ایک لمحہ توجہ ہٹا لی جائے تو بھاگ جائے گا، اسی لیے خاص ہوشیاری اور مسلسل خیال رکھنے کے ذریعے اسے قابو میں رکھا جاسکتا ہے، اگر ایک لمحہ اس سے توجہ ہٹ جائے تو وہ اپنی پہلی جگہ پر پلٹ جائے گا اور کام کو ابتدا سے دوبارہ شروع کرنا پڑے گا۔
بعض لوگ ماہ رمضان کی ابتدا سے آخر تک ایک روزہ بھی نہیں رکھتے، کیونکہ وہ اپنی تدریجی اور قدم بہ قدم اصلاح کی کوشش میں نہیں ہیں۔ اس قابو میں نہ آنے والے گھوڑے کو تیس منزلوں میں لے جانا پڑے گا یہاں تک کہ تیسویں منزل میں رام ہوجائے گا۔
نفسانی خواہشات بھی اسی طرح ہیں، اگر تیس دن ان پر قابو ڈالا جائے تو آہستہ آہستہ قابو میں آجاتی ہیں اور شریعت اور عقل کے حکم کی فرمانبرداری کرنے لگتی ہیں۔
اگر افطار کے وقت نفسانی خواہشات کو دوبارہ آزاد کردیا جائے تو وہ اس گھوڑے کی طرح ہیں کہ جس پر قابو نہیں پایا تو وہ اپنی پہلی جگہ پر واپس پلٹ جاتا ہے۔ اگر قابو پانے والی وہ طاقت جو ایک دن کے دوران روزہ کے ذریعے انسان نے اسے حاصل کیا ہے افطار کے وقت اسے آزاد چھوڑ دے تو اس روزے سے انسان کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔
بنابریں خیال رکھنا چاہیے کہ روزہ سے حاصل ہونے والی طاقت یعنی "تقوا" افطار کے وقت زائل نہ ہوجائے، کیونکہ روزہ تقوا اور پرہیزگاری کی قوت کو طاقتور کرنے کے لئے ہے۔لہذا سورہ بقرہ کی آیت ۱۸۳ میں روزے کے بارے میں ارشاد الٰہی ہے: "لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ"۔
بعض اوقات انسان نیک کام کرنا چاہتا ہے، لیکن نہیں کرسکتا، کیوں؟ اس لیے کہ اس کے "تقوا" کی طاقت کمزور ہے۔ جب انسان کچھ روزے رکھتا ہے تو جو نیکیاں پہلے نہیں کرسکتا تھا اور اس کی خواہشات رکاوٹ بن جاتی تھیں، اب ان نیکیوں کو بجالاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[اصل مطالب ماخوذ از: کتاب رمضان دریچہ رویت، استاد طاہر زادہ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50