امام علی النقی (علیہ السلام)
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے کی تشریح کی جارہی ہے: "وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے سلسلہ میں رسالت تکوینی اور تشریعی اور ان کا آپس میں فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، "وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے سلسلے میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں، آخری نکتہ مرحوم ملا صالح مازندرانی کا زیارت کے اس فقرے کے بارے میں بیان نقل کیا جارہا ہے، البتہ یہاں مختصراً بیان کیا گیا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کا پہلا فقرہ "اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ" ہے، اس فقرے کے الفاظ کی روشنی میں اہل بیت (علیہم السلام) کے رتبہ کی بلندی طائرانہ طور پر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے پہلے فقرے کے متعلق پانچ نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) کی روایت کی روشنی میں رسول، نبیّ اور امام کا فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، سورہ شوری، آیت ۵۲ کی روشنی میں منذر اور ہادی کا فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ" کی وضاحت میں نبوت، امامت اور ولایت کا باہمی تعلق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کی جارہی ہے۔ رسالت کی تین قسمیں ہیں، ان میں سے جو رسالت اہل بیت (علیہم السلام) سے متعلق ہے وہ پہلی قسم نہیں ہے کہ جس کا تعلق اولوالعزم انبیاء (علیہم السلام) سے ہے اور نہ تیسری قسم ہے جو عام رسالت ہے، بلکہ دوسری قسم ہے جس کی مثال کے ساتھ اس مضمون میں وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، رسالت کی تین قسموں کی مختصر وضاحت کی جارہی ہے۔