مخلوقات میں سے صرف اہل بیت (علیہم السلام) رحمت کے مَعدِن

Sun, 02/23/2020 - 18:42

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ بیان کیا جارہا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کی رحمت کے سلسلہ میں گفتگو کی جارہی ہے۔

   زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں:"اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ، وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ، وَ مَهْبِطَ الْوَحْيِ، وَ مَعْدِنَ الرَّحْمَةِ"، "آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام، اور ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام، اور وحی کے اترنے کا مقام، اور رحمت کا معدن (کان)"۔

   ہوسکتا ہے کہ کوئی شخص رحمت کا باعث بنے اور کبھی کبھار کوئی رحمت اس سے وقوع پذیر ہو، لیکن اسے "رحمت کا مَعدِن" نہیں کہا جاسکتا، کیونکہ "مَعدِن" میں استقرار (ٹھہرنا اور قرار پانا) اور ثبات (باقی رہنا) شرط ہے۔
   اس بات کی ایک وجہ کہ صرف اہل بیت (علیہم السلام) کو "معدِن رحمت" کہا گیا ہے، یہی ہے کہ رحمت ان مقدس ہستیوں کے وجود میں قرار پائی ہوئی ہے۔
   ایک اور وجہ یہ ہے کہ نہ ہر مٹی سونا بن سکتی ہے اور نہ ہر جگہ سونا بنا سکتی ہے، بلکہ خاص مٹی ہونی چاہیے جو خاص جگہ پر قرار پائے تا کہ باقی شرائط کے وقوع پذیر ہونے کے بعد سونے یا دیگر قیمتی پتھروں میں بدل جائے۔
   اللہ کی رحمت بھی خاص جگہ یعنی اہل بیت (علیہم السلام) کے مقدس وجود سے گزرنی چاہیے تاکہ لائقِ استعمال بنے، لیکن اگر ان حضراتؑ کے مقدس وجود سے نہ گزرے تو اس میں استعمال کی صلاحیت پیدا نہیں ہوگی۔
   یہ بات غورطلب ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) رحمت کے معدِن ہیں اور اللہ تعالیٰ بھی رحمت کا معدِن ہے، لیکن فرق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ مستقل اور ذاتی طور پر صرف فاعلی معدِن ہے (یعنی وہ اپنی طاقت اور خودمختاری سے رحمت بھیجتا ہے اور کسی سے رحمت وصول کرنے کا محتاج نہیں ہے)، مگر اہل بیت (علیہم السلام) اللہ تعالیٰ کی نسبت سے رحمت کو وصول کرنے والے معدِن ہیں (لہذا اللہ کے محتاج ہیں) اور بندوں کی نسبت سے فاعلی معدِن کا وسیلہ ہیں (یعنی اللہ  کی رحمت کو بندوں تک پہنچانے کا وسیلہ ہیں)۔

* مطالب ماخوذ از: ادب فنای مقرّبان، آیت اللہ جوادی آملی، ج۱، ص۱۶۱۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 74