امام حسین الشھید (علیہ السلام)
فضائل و امتیاز گریہ سے کوئی غلط مطلب اخذ نہ کیا جائے اور کوئی شخص یہ اعتراض نہ کرے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب کسی عمل کی ضرورت نہیں ہے! اس لئے کہ گریہ خود دعوتِ عمل ہے،گریہ امام حسین علیہ السلام سے ربط کی علامت ہے اور ربطِ حسین علیہ السلام مستقل دعوتِ عمل ہے۔ حسین علیہ السلام کا ربط عمل صالح سے ہے بے عملی سے نہیں ہے۔
یا لیتنا کنا معکم کہنا تو آسان ہے لیکن اے کاش ہم اپنی زندگی کا جائزہ لیتے ہوئے صحیح معنوں میں رنگ عاشورائی سے اپنے نفوس رنگ پاتے مندرجہ ذیل تحریر میں اسی بات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے بغیر کسی حاشیہ کے احادیث کی روشنی میں عاشورائی طرز حیات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
خلاصہ: ہمیں معصومین(علیھم السلام) کی سیرت کو اپنانا چاہئے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خلاصہ: زیارت اربعین محض زیارت نہیں ہے بلکہ امام عالی مقام کی نصرت کا ایک حسین انداز بھی ہے۔
خلاصہ: ایک زائر کو کوشش کرنا چاہئے کہ کی زیارت کے ثواب کے ساتھ ساتھ، مزور کی رضامندی بھی حاصل کرسکے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے جو گفتگو جناب محمد ابن حنفیہ سے کی.
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) جب دوسری رات، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی قبر مبارک پر تشریف لے گئے تو اللہ تعالی سے دعا مانگی اور پھر رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے رازونیاز کرتے ہوئے رخصت ہوئے۔
خلاصہ: تاریخی مآخذ کے مطابق حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے کئی بار رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی قبر مبارک کی زیارت کی۔ ان میں سے ایک بار کا یہاں پر تذکرہ کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: اہل بیت (علیہم السلام) دشمن کا مقابلہ وقت کے تقاضوں کے مطابق کیا کرتے تھے، کبھی خفیہ مقابلہ اور کبھی کھلم کھلا مقابلہ۔