امام حسین الشھید (علیہ السلام)
خلاصہ: امام حسین (علیہ السلام) کی تحریر کے سلسلہ میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: عبداللہ ابن عمر نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کو مشورہ دیا تو آپؑ نے اسے جو جواب دیا، وہ بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: عبداللہ ابن عمر نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کو مشورہ دیا، جبکہ واضح ہے کہ معصوم کو مشورہ نہیں دیا جاتا کیونکہ معصوم کا کام اللہ کے حکم کے عین مطابق ہوتا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانہ ہوتے ہوئے ایک آیت کی تلاوت فرمائی اور مکہ میں داخل ہوتے ہوئے اس سے اگلی آیت کی تلاوت فرمائی۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) کو جب مشورہ دیا گیا کہ مکہ جانے کے لئے غیرمعمول راستہ اختیار کریں تو آپؑ نے جو ارشاد فرمایا، مختصر وضاحت کے ساتھ بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے جو وصیت نامہ تحریر فرما کر جناب محمد حنفیہ کو سپرد کیا تھا، اس مضمون میں اردو ترجمہ کے ساتھ نقل کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے یزید کی بیعت سے اپنی انتہائی مخالفت کا اظہار کیا جو ہمارے لیے نمونہ عمل اور چراغ ہدایت ہے۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے مدینہ سے روانگی سے پہلے جناب ام سلمہؒ سے گفتگو کی جو آپؑ کی شہادت کے سلسلہ میں تھی۔
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) اور دیگر معصومین حضرات (علیہم السلام) جو اپنی شہادت کی صورتحال کا علم رکھتے تھے، ان کا یہ غیبی علم، ان کی شہادت سے رکاوٹ نہیں بنتا تھا، کیونکہ وہ غیبی علم رکھنے کے ساتھ ساتھ اللہ کے حکم کی ادائیگی کے بھی ذمہ دار تھے لہذا ایسے حوادث میں ظاہری علم کے مطابق عمل کرتے تھے۔