اعمال وعبادات
عمل سے ذکر ؛ یعنی انسان اپنے اعمال اور کردار سے خدا کو یاد کرے اس طرح کے اس کا کوئی بھی عمل غیر الہی نہ ہو ، مادیت ، ہوائے نفس اور دنیا پرستی سے خالی ہو ، ممکن ہے بعض اعمال کا ظاھر جیسے ملازمت، ڈرائیونگ اور کوگینگ ( کھانا پکانا) وغیرہ دنیاوی ہو مگر اسے بھی جب قصد قربت اور خدا متعال کا تقرب حاصل ک
حضرت صدیقہ طاھرہ ، زہراء مرضیہ ، حوراء انسیہ ، فاطمہ سلام اللہ علیھا نے خطبہ فدک میں ماں اور باپ کے ساتھ نیکی اور احسان کے سلسلہ میں فرمایا : «وبَرُّ الوالدین وقایۀ من السخط...» ماں باپ کے ساتھ نیکی خدا کے غضب اور غصہ سے نجات کا باعث ہے ، لہذا عذاب سے نجات کا ایک وسیلہ اور راستہ ماں باپ کیساتھ نی
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی بعثت سے عصر قران کریم کا اغاز ہوا اور قران ماہ مبارک رمضان میں قلب پیغمبر پر نازل ہوا، قران وہ کتاب ہے جس کے سلسلہ میں حضرت امام سجاد علیہ السلام نے ارشاد فرمایا قران کریم کے چار حصے ہیں "کتاب الله عز وجل على أربعة أشیاء: على العبارة، والإشار
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے ایک حدیث میں فرمایا: «الأيدي ثلاثة سائلة ومنفقة وممسكة وخيرالأيدي المنفقة» (۱)
تین طرح کے ہاتھ ہوتے ہیں :
۱: وہ ہاتھ جو دوسروں کے لئے مفید اور نفع بخش ہو ۔
اللهمّ اعنّی فیهِ علی صِیامِهِ وقیامِهِ وجَنّبنی فیهِ من هَفَواتِهِ وآثامِهِ وارْزُقْنی فیهِ ذِکْرَکَ بِدوامِهِ بتوفیقِکَ یا هادیَ المُضِلّین ۔
اللهمّ لا تَخْذِلْنی فیهِ لِتَعَرّضِ مَعْصِتِکَ ولا تَضْرِبْنی بِسیاطِ نَقْمَتِکَ وزَحْزحْنی فیهِ من موجِباتِ سَخَطِکَ بِمَنّکَ وأیادیکَ یا مُنْتهی رَغْبـةَ الرّاغبینَ ۔
اللهمّ اجْعَلْنی فیهِ من المُسْتَغْفرینَ واجْعَلْنی فیهِ من عِبادَکَ الصّالحینَ القانِتین واجْعَلْنی فیهِ من اوْلیائِکَ المُقَرّبینَ بِرَأفَتِکَ یا ارْحَمَ الرّاحِمین ۔
گذشتہ سے پیوستہ
۲: واذِقْنی فیهِ حَلاوَةَ ذِکْرِکَ ، اور مجھے اس دن اپنے ذکر کی مٹھاس کا مزہ چکھا دے۔
جب انسان کو ذکر خدا کی مٹھاس مل ہوجائے گی تب اسے دعائے کمیل پڑھنے ، دعائے ابوحمزہ ثمالی پڑھنے ، دعائے افتتاح پڑھنے میں مزہ ائے گا ۔
اللهمّ قوّنی فیهِ علی إقامَةِ أمْرِکَ واذِقْنی فیهِ حَلاوَةَ ذِکْرِکَ وأوْزِعْنی فیهِ لأداءِ شُکْرَکَ بِکَرَمِکَ واحْفَظنی فیهِ بِحِفظْکَ وسِتْرِکَ یـا أبْصَرَ النّاظرین ۔
گذشتہ سے پیوستہ
۴: بِجودِکَ یا أجْوَدَ الأجْوَدینَ ؛ اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے ۔
اس دعا کا چوتھا اور اخری فقرہ ’’بِجودِکَ یا أجْوَدَ الأجْوَدینَ ؛ اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے ‘‘ ہے ۔