رمضان، ماہ بہار قران

Wed, 03/20/2024 - 22:25

مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی بعثت سے عصر قران کریم کا اغاز ہوا اور قران ماہ مبارک رمضان میں قلب پیغمبر پر نازل ہوا، قران وہ کتاب ہے جس کے سلسلہ میں حضرت امام سجاد علیہ السلام نے ارشاد فرمایا قران کریم کے چار حصے ہیں "کتاب الله عز وجل على أربعة أشیاء: على العبارة، والإشارة، واللطائف، والحقائق. فالعبارة للعوام، والإشارة للخواص، واللطائف للأولیاء، والحقائق للأنبیاء ؛ ظاھر قران ، اشارہ ، لطائف اور حقائق ۔ قران کا ظاھر عوام کیلئے ، اشارے خواص کیلئے  ، لطائف اولیا الھی کیلئے اور حقائق انبیاء الھی کیلئے ہیں » (۱)

حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام سے نقل ہے کہ حضرت ماہ مبارک رمضان میں ہر تین دن میں ایک قران ختم کیا کرتے تھے اور حضرت نے فرمایا کہ اگر چاہتا تو اس سے بھی کم مدت میں ختم کردیتا مگر ایسا کرنا نہیں چاہا کیوں کہ تلاوت کے وقت ہر ایت پر غور و فکر کرتا ہوں کہ یہ ایت کس چیز کے سلسلہ میں اور  کس وقت نازل ہوئی ہے اس بنیاد پر ایک قران ختم کرنے میں تین لگ جاتے ہیں ۔ (۲)  

شیخ صدوق علیہ الرحمہ کتاب معانی الاخبار اور امالی میں امام محمد باقر (ع ) سے نقل فرماتے ہیں کہ " لکل شیء ربیع و ربیع القرآن شهر رمضان؛ ہر چیز کی بہار ہے اور رمضان، بہار قران ہے " نیز حضرت امام صادق علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ حضرت نے فرمایا "ان الشهور عندالله اثناعشر شهرا فی کتاب الله یوم خلق السماوات و الارض فغرة الشهور شهر الله شهر رمضان، و قلب شهر رمضان لیلة القدر، و نزل القرآن فی اول لیلة من شهر رمضان، فاستقبل الشهر بالقرآن ؛ بالیقین کتاب خدا میں خدا کے بارہ مہینہ ہیں ، جس دن خداوند متعال نے اسمان و زمین کو پیدا کیا اس نے ماہ مبارک رمضان کو مہینوں کا نور اور شب قدر کو قلب ماہ مبارک رمضان قرار دیا ، لہذا اس ماہ میں قران کا مطالعہ ، اس کی ایات میں غور و فکر اور اس پر عمل نیز معصوم اماموں کی سیرت و سنت پر عمل بھی بہترین اور با فضلیت کام ہے ، ہم سبھی کا وظیفہ ہے کہ اپنے گفتار و کردار اور نیک عمل سے اہلبیت علیھم السلام کی سربلندی اور عزت کا سبب بنیں ۔

ماہ مبارک رمضان کی برکت کچھ ایسی ہے کہ اس ماہ میں ایک ایت کی تلاوت کا ثواب ہزاروں برابر ہے ، اس ماہ میں قران کریم تلاوت اور اس کے ختم کرنے کا ثواب روزہ مرہ کی دنیاوی زندگی کے علاوہ اخرت میں بھی اثر انداز ہے ۔ (۳)

حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اس ماہ مبارک میں قران کریم کی ایک ایت کی تلاوت ایسے ہے جیسے پورا قران کریم ختم کیا ہو ، لہذا مومنین کو چاہئے کہ ماہ مبارک کے اس بچے ہوئے ایام سے بخوبی استفادہ کرتے ہوئے اس عظیم المرتب کتاب خدا کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کریں کیوں کہ اس الھی اور اسمانی کتاب سے انس و لگاو انسانوں کی نجات و بخشش کا سبب ہے ، خلاصہ یہ ہے کہ ماہ مبارک رمضان اپنے اندر تین چیزیں سمیٹے ہوئے ہے ایک دعا ، دو تلاوت قران کریم اور تیسرے روزہ کہ انسان ان تینوں چیزوں سے استفادہ کر کے معنویت کے اعلی ترین مدارج و مراتب تک پہونچ سکتا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار ، ج ۹۲ ص ۹۵ ۔
۲: شیخ صدوق، امالی ،  ص۶۶۰  اور مجلسی ، محمد باقر ، بحارالانوار، ج ۴۹، ص۹۰
۳: شیخ صدوق ، فضائل الاشهر الثلاثه ، ص۹۷ ، ح۸۲  اور مجلسی ، محمد باقر ، بحار الانوار(مطبوعہ بیروت) ج۹۳، ص۳۴۱

حواحوا

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 64