اللہ کی عبادت
اس خطبہ شعبانیہ کا ایک اور فقرہ ہے [ وَ عَمَلُکُمْ فِیهِ مَقْبُولٌ ؛ اور تمھارے عمل اس ماہ میں مقبول ہیں]
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں اللہ کی عبودیت اور بندگی اختیار کرنے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں اللہ کی عبودیت اور بندگی اختیار کرنے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: جب انسان شرعی ذمہ داری کو اللہ کی رحمت اور محبت کی نشانی جان لے تو اللہ کی محبت میں ذمہ داری کو ادا کرے گا۔
خلاصہ: اللہ کی عبادت، قربت کی نیت اور اخلاص کے ساتھ کرنی چاہیے، اگر عبادت میں قربت کی نیت نہ ہو تو وہ اللہ کی عبادت نہیں کی گئی۔
خلاصہ: اعمال کا دارو مدار، قربت کی نیّت پر ہے، لہذا انسان نیک اعمال میں اللہ تعالیٰ کی طرف قرب حاصل کرنے کی نیّت کرے۔
خلاصہ: انسان کو اللہ تعالیٰ نے خلق کیا ہے تو انسان کو چاہیے کہ اپنے خالق کی فرمانبرداری کرے اور اللہ تعالیٰ کے حکم کے سامنے اپنی مرضی نہ کرے۔
خلاصہ: اللہ تعالیٰ لوگوں کی عبادت سے بے نیاز ہے، لہذا عبادت کرنے میں انسان کا اپنا فائدہ ہے۔
خلاصہ: انسان کو گناہ سے پرہیز کرنی چاہیے، گناہ انسان سے عبادت کی توفیق کو چھین لیتا ہے۔
خلاصہ: رسالہ حقوق کی تشریح کرتے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔