خلاصہ: اللہ تعالیٰ لوگوں کی عبادت سے بے نیاز ہے، لہذا عبادت کرنے میں انسان کا اپنا فائدہ ہے۔
آدمی دنیا میں زندگی بسر کرتے ہوئے سمجھ لیتا ہے کہ یہیں زندگی کرنا ہی انسان کا مقصد ہے تو وہ گویا اِس دنیا کو اپنی آخری منزل سمجھ لیتا ہے، اسی لیے اپنی پوری ہمت کو اپنی مرضی، خواہشات اور لذات کو پورا کرنے پر لگادیتا ہے، جیسے اسے آگے کہیں نہیں جانا اور ہر چیز کی ضرورت اسے صرف اسی دنیا میں ہی ہے۔ جب ایسی سوچ ہو تو انسان مشکلات سے سامنا کرتے ہوئے ناامیدی اور انتہائی پریشانی محسوس کرتا ہے اور جب خوشی آئے تو آپے سے باہر ہوجاتا ہے اور جب کوئی فراخی اور وسعت پائے تو اپنی حدوں کو توڑ کر لوگوں کے حقوق کو پامال کردیتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اس دنیا کو اپنی حیات کی انتہاء سمجھتا ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے، بلکہ حقیقت بالکل کچھ اور ہے۔
انسان کو اللہ تعالیٰ نے اس لیے خلق کیا ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے۔اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے کے لئے اس کے احکام پر تسلیم ہونا پڑے گا اور جہاں اللہ تعالیٰ کے حکم پر تسلیم نہ ہوا، یعنی واجب کو ادا نہ کیا اور حرام سے پرہیز نہ کی تو یہی اس نے اللہ کی نافرمانی کردی ہے۔
اُدھر سے یہ حقیقت واضح ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ہماری عبادت کرنے، تسلیم ہونے اور حلال و حرام کی پابندی کرنے کی کسی قسم کی ضرورت نہیں ہے، وہ تو عالمین کا ربّ ہے اور ان سے بے نیاز ہے۔ یہ ہماری ضرورت ہےجسے اللہ تعالیٰ پورا کرتا ہے۔ اس کا ہر حکم ہمارے فائدےکے لئے ہے، لہذا انسان، اللہ تعالیٰ کے جس حکم کی فرمانبرداری کرتا ہے درحقیقت انسان اپنی ہی ضرورت کو پورا کررہا ہے اور جس حکم کی نافرمانی کرتا ہے حقیقت میں اپنے آپ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ سورہ فاطر کی آیت ۱۸ میں ارشاد الٰہی ہے: "وَمَن تَزَكَّىٰ فَإِنَّمَا يَتَزَكَّىٰ لِنَفْسِهِ وَإِلَى اللَّهِ الْمَصِيرُ"، "اور جو (گناہوں سے) پاکیزگی اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے ہی فائدہ کیلئے پاکباز رہتا ہے (آخرکار) اللہ ہی کی طرف (سب کی) بازگشت ہے"۔
سورہ لقمان کی آیت۱۲ میں ارشاد الٰہی ہے: "وَمَن يَشْكُرْ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ وَمَن كَفَرَ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ"، "اور جو شکر ادا کرتا ہے وہ اپنے ہی فائدہ کیلئے شکر ادا کرتا ہے اور جو کفرانِ نعمت (ناشکری) کرتا ہے (وہ اپنا نقصان کرتا ہے کیونکہ) بے شک اللہ بے نیاز ہے (اور) لائقِ حمد و ثنا ہے"۔
* ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
Add new comment