اللہ کے حکم کا پابند رہنا، بندگی کا لازمہ

Sun, 07/05/2020 - 12:09

خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں اللہ کی عبودیت اور بندگی اختیار کرنے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔

اللہ کے حکم کا پابند رہنا، بندگی کا لازمہ

خطبہ فدکیہ جو حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کا خطبہ ہے، آپؑ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا مقام بیان کرنے کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے اپنے خطبہ کو جاری رکھا۔ "ثُمَّ الْتَفَتَتْ إلی الَمجْلِسِ وَ قالَتْ: اَنْتُمْ عِبادَ اللّهِ نُصْبُ أَمْرِهِ وَ نَهْيِہِ، وَ حَمَلَةُ دينِهِ وَ وَحْيِهِ، وَ اُمَناءُ اللّهِ عَلی اَنْفُسِكُمْ وَ بُلَغاؤُهُ إلَی الْأُمَمِ"، "پھر آپؑ نے (مسجد میں) موجود  لوگوں کو مخاطِب ہوتے ہوئے فرمایا: اے اللہ کے بندو، تم اس کے امر اور نہی کےمخاطَب ہو، اور اس کے دین اور اس کی وحی کو اٹھانے والے ہو، اور اپنے اوپر اللہ کے امین ہو، اور اس کے (پیغام کو) امتوں تک پہنچانے والے ہو"۔

وضاحت:
جو اللہ کا حقیقی بندہ ہو وہ اللہ کے حکم کو سنتا ہے اور صرف اسی کے حکم کی فرمانبرداری کرتا ہے اور اللہ کے حکم کو ہر حکم پر ترجیح دیتا ہے۔
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ کے ان فقروں کی روشنی میں معلوم ہوجاتا ہے کہ اللہ کی بندگی کرنے کے لوازمات چار باتوں میں خلاصہ ہوتے ہیں:
۱۔ اللہ کے امر کا پابند رہنا۔
۲۔ دین کو صحیح طریقے سے سمجھنا اور دین اور اللہ کی وحی کے سامنے ذمہ دار بننا۔
۳۔ حق کا پابند رہنا۔
۴۔ عہدِ الٰہی (امامت) کے سامنے ذمہ دار رہنا۔
اگر تم لوگ اللہ کے بندے ہو تو تمہیں چاہیے کہ اللہ کے حکم کے پابند رہو اور اللہ کے حکم کا پابند رہنا یہ ہے کہ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے حقیقی خلیفہ حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کی فرمانبرداری کرو۔

* احتجاج، طبرسی، ج۱، ص۱۳۳۔
* ماخوذ از: قرآن شناسی، ص۱۳، محمد علی مجد فقیہی۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35