عیب تلاش کرنا
خلاصہ: دیکھنے کے دو ذریعے ہیں: سر کی آنکھیں اور دل کی آنکھیں، بعض چیزوں کو سر کی آنکھیں نہیں دیکھ سکتیں، بلکہ دل کی آنکھیں دیکھ سکتی ہیں۔
خلاصہ: روایات میں بعض کچھ عیبوں کا تذکرہ ہوا ہے، ان میں سے بعض روایات کو بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: اس مضمون میں لوگوں کے عیب تلاش کرنے کی بعض وجوہات، روایات کی روشنی میں بیان کی جارہی ہیں۔
خلاصہ: لوگوں کے عیب تلاش کرنا برا کام ہے جس کی روایات میں مذمت ہوئی ہے۔
خلاصہ: عیب تلاش کرنا خود عیب ہے، جب کوئی شخص کسی کے عیب تلاش کرتا ہے تو وہ دو باتوں سے غافل ہوجاتا ہے۔
خلاصہ: بعض لوگ اپنے عیب تلاش کرتے ہیں اور بعض لوگ، دوسروں کے عیب تلاش کرتے ہیں، یہ دو افراد بالکل مختلف راستے پر چل رہے ہوتے ہیں۔
خلاصہ: انسان کو جو چیز اپنے لیے پسند نہ ہو، وہ چیز لوگوں کے لئے بھی پسند نہیں ہونی چاہیے۔
خلاصہ: دوسروں کے عیبوں کو تلاش کرنے میں جو لذت ہوتی ہے وہ شیطانی لذت ہوتی ہے اور اپنے گناہوں کو تلاش کرنے میں حقیقی لذت ہوتی ہے۔
خلاصہ: اگر دوسروں کے عیب برے لگتے ہوں تو اپنے عیب بھی برے لگنے چاہئیں۔
خلاصہ: لوگوں کے عیب تلاش کرنے میں اور اپنے عیب تلاش کرنے میں کچھ فرق ہیں، اس موضوع پر مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔