لوگوں کے عیب تلاش کرنے کی بعض وجوہات

Sun, 08/04/2019 - 03:06

خلاصہ: اس مضمون میں لوگوں کے عیب تلاش کرنے کی بعض وجوہات، روایات کی روشنی میں بیان کی جارہی ہیں۔

لوگوں کے عیب تلاش کرنے کی بعض وجوہات

     پہچان سے قاصر ہونا: جہالت اور عدم معرفت کے مختلف نقصانات ہیں، ان میں سے ایک نقصان یہ ہے کہ انسان جہالت کی وجہ سے عیب نکالتا ہے۔ حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "مَن قَصُرَ عَن مَعرِفَةِ شَيءٍ عابَهُ"، "جو شخص کسی چیز کی پہچان سے قاصر ہو وہ اس کا عیب نکالتا ہے"۔ [الارشاد، ج۱، ص۳۰۱]
دوسری نقل کے مطابق آپؑ فرماتے ہیں: "مَن جَهِلَ شَيئا عابَهُ"، "جو شخص کسی چیز کو نہ جانتا ہو اس کا عیب نکالتا ہے"۔ [كشف الغمة في معرفة الائمة، ج۳، ص۱۳۹]
اپنے عیبوں کو چھپانے کے لئے: بعض اوقات جب چور کو ڈھونڈا جارہا ہوتا ہے تو چور خود دوسروں سے زیادہ چیخ پکار کرنے لگتا ہے تا کہ اس کا شور اس کے چور ہونے پر پردہ ڈال دے، لوگ اس کی طرف متوجہ نہ ہوں اور اس سے پوچھ گچھ نہ ہو، لیکن بعد میں معلوم ہوجاتا ہے کہ یہی خود چور تھا تو پکڑا جاتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ عیب دار ہوتے ہیں وہ دوسروں کے عیبوں کی طرف لوگوں کو متوجہ کرتے ہیں تا کہ ان کے اپنے عیب چھپ جائیں۔ حضرت امام علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "ذُوالعُيوبِ يُحِبّونَ إشاعةَ مَعايبِ الناسِ لِيتَّسِعَ لَهمُ العَذرُ في مَعایِبِهِمْ"، "عیب والے (افراد)، چاہتے ہیں کہ لوگوں کے عیبوں (کا چرچا) پھیل جائے تا کہ ان کے عیبوں کے لئے بہانے (کا راستہ) کھل جائے"۔ [غررالحکم، ص۳۷۱، ص۳۷]
کنجوسی: کنجوسی کے مختلف نقصانات ہیں جن میں سے ایک نقصان عیبوں کو پھیلانا ہے۔ حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "احْذَرُوا الشُّحَّ فَإِنَّهُ يَكْسِبُ الْمَقْتَ وَ يَشِينُ الْمَحَاسِنَ وَ يُشِيعُ الْعُيُوبَ"، "کنجوسی سے پرہیز کرو، کیونکہ یہ ناراضگی لاتی ہے، اور خوبیوں کو عیب دار کردیتی ہے، اور عیبوں کو پھیلا دیتی ہے"۔ [غررالحکم، ص۱۶۴، ح۴۹]

* الارشاد، شیخ مفید، ناشر: كنگره شيخ مفيد، قم‌، ۱۴۱۳ ھ. ق،  ج۱، ص۳۰۱۔
* كشف الغمة في معرفة الائمة، ابن أبي الفتح الإربلي، دار الاضواء بيروت، لبنان، ج۳، ص۱۳۹۔
* غررالحکم و دررالکلم، آمدی، ناشر: دار الكتاب الإسلامی، قم، ۱۴۱۰ ھ . ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
15 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34