ماہ رجب
مصر کی مشھور محقق اور صاحب قلم ڈاکٹر «عایشه بنت الشاطی» گراں سنگ کتاب «زینب، علی(ع) کی بیٹی» میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے سلسلہ میں تحریر فرماتی ہیں کہ میں معتقد ہوں کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت کی جلوہ گری کربلا کی جنگ ختم ہونے کے ساتھ ختم نہ ہوئی بلکہ جنگ کربلا کا خاتمہ اپ کی شخصیت
چوتھے امام سجاد علیہ السلام نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کی شان میں فرمایا: أنتِ بِحَمدِ اللّهِ عالِمَةٌ غَيرُ مُعَلَّمَةٍ ؛ آپ الحمدلله عالمہ غیر معلمہ ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بحار الانوار، ج۴۵،ص۱۶۴
حضرت زينب سلام اللہ علیہا خاندان عصمت و طھارت کی وہ با عظمت خاتون ہیں جن کے فضائل و کمالات تحریر کرنے سے قلم و قرطاس ناتوان ہیں ، اپ اپنے اندر معجزات و کمالات کے سمندر سمیٹے ہوئے ہیں ۔
اسلامی ڈائری میں ۲۶ رجب المرجب حضرت ابوطالب کی وفات کا دن ہے ، ہم سب سے پہلے اس
موقع پر تمام اہل ایمان خصوصا حجت دوران امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں اس کے بعد اپ کی شخصیت، کمالات ، فضائل و مناقب اور اپ کی عظمت کی جانب اشارہ کریں گے ۔
امین وحی حضرت جبرئیل رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور فرمایا: اے محمد [ص] آپکے پروردگار نے آپکو سلام پہونچایا ہے اور فرمایا: «اِنِّی قَدْ حَرَّمْتُ النَّارَ عَلَی صُلْبٍ اَنْزَلَکَ، وَبَطْنٍ حَمَلَکَ، وَحِجْرٍ کَفَلَکَ» ۔ (۱)
الإمام الكاظم(ع): وَجَدْتُ عِلْمَ النّاسِ فی أرْبَعٍ: أوَّلُها أنْ تَعْرِفَ رَبَّكَ، وَالثّانِیةُ أنْ تَعْرِفَ ما صَنَعَ بِكَ، وَالثّالِثَةُ أنْ تَعْرِفَ ما أرادَ مِنْكَ، وَالرّابِعَةُ أنْ تَعْرِفَ ما یخْرِجُكَ عَنْ دینِكَ ۔ (۱)
صلح حدیبیہ کے بعد کہ جو مشرکین مکہ اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے درمیان حدیبیہ نامی مقام پر 6 ھجری قمری کو انجام پائی ، پورے جزیرہ عرب خصوصا مدینہ میں اسلام تیزی سے پھیلنے لگا اور مسلمانوں کی تعداد میں قابل توجہ اضافہ ہوا ،[1] اسی کے ساتھ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسل
ماہ رجب ، خدا کا با برکت مہینہ ہے کیوں کہ مومنین خود کو اہستہ اہستہ ماہ رمضان یعنی ماہ مہمانی خدا کے لئے امادہ کرتے ہیں ، اسی بنیاد پر ایات و روایات ، معصوم امام ، علماء ، مراجع اور عرفاء نے اس ماہ کی معنویت سے بخوبی استفادہ کی تاکید فرمائی ہے ۔
امام حسن اور امام حسین علیہما السلام کے مانند اپ کا بھی خداوند متعال کی جانب سے نام کا انتخاب ، اپ کی عظمت اور خاص اہمیت کا بیانگر ہے ، جبرئیل امین نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے نام کی خبر دینے کے بعد اپ پر پڑنے والی مصبیتوں کا بھی تذکرہ کیا کہ جسے سن رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ و سلم بہت روئے