فضائل حضرت زینب سلام اللہ علیہا

Mon, 02/12/2024 - 09:55

حضرت زينب سلام اللہ علیہا خاندان عصمت و طھارت کی وہ با عظمت خاتون ہیں جن کے فضائل و کمالات تحریر کرنے سے قلم و قرطاس ناتوان ہیں ، اپ اپنے اندر معجزات و کمالات کے سمندر سمیٹے ہوئے ہیں ۔

چوتھے امام سجاد علیہ السلام آپ کی شان و منزلت کے سلسلہ میں فرماتے ہیں: أنتِ بِحَمدِ اللّهِ عالِمَةٌ غَيرُ مُعَلَّمَةٍ ؛ آپ الحمدلله عالمہ غیر معلمہ ہیں ۔(۱)

اپ کی شخصیت وہ با عظمت شخصیت ہے معصومین علیہم السلام جن کے احترام میں کھڑے ہوجایا کرتے تھے ، راوی نقل کرتا ہے کہ ’’ أنّ الحسين عليه السّلام كان إذا زارته زينب عليها السّلام يقوم إجلالا لها و كان يجلسها في مكانه‏ ‘‘(۲)

حضرت زینب سلام اللہ علیہا جب امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے تشریف لاتیں امام حسین علیہ السلام آپ کی تعظیم میں کھڑے ہوجاتے اور آپ کو اپنی جگہ پر بیٹھاتے ۔

معتبر سند کے ساتھ نقل ہے کہ امام حسین علیہ السلام جب کربلا میں عصر کے ھنگام اخری رخصت کے لئے خیمہ میں تشریف لائے تو رخصت ہوتے وقت اپ سے فرمایا : يا اختاه لاتنسيني في نافلة الليل ؛ میری بہن مجھے نماز شب میں ہرگز فراموش نہ کرنا ۔

روای نقل کرتا ہے کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے اپنی نماز شب حتی شب گیارہ محرم یعنی عاشور کی شب ، بھی ترک نہیں کی ۔ منقول ہے سید سجاد علیہ السلام نے فرمایا : ’’ رأيتها تلك الليلة تصلّي من جلوس ‘‘ میں دیکھا کہ اس شب میری پھوپھی حضرت زینب سلام اللہ علیہا بیٹھ کر نماز شب پڑھ رہی ہیں ۔

علّامة شيخ شريف الجواهری قدّس سرّه اپنی کتاب «مثيرالأحزان» میں نقل فرماتے ہیں کہ فاطمة بنت الحسين عليه السّلام نے فرمایا: ’’ وأمّا عمّتي زينب فإنّها لم تزل قائمة في تلك الليلة (أي العاشرة من المحرّم) في محرابها تستغيث إلى ربّها‘‘ ۔

میری پھوپھی حضرت زینب سلام اللہ علیہا دسیوں محرم کی شب بھی محرام عبادت میں نماز شب کے لئے کھڑی ہوئیں اور اپنے خدا سے راز و نیاز فرمایا ۔

یحیی المازنی لکھتے ہیں کہ ’’ كنت في جوار أميرالمؤمنين عليه السّلام في المدينة مدّة مديدة و بالقرب من البيت الّذي تسكنه زينب ابنته فلا - واللّه - ما رأيت لها شخصا و لا سمعت لها صوتا ‘‘ ۔

میں مدینہ میں امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے پڑوس میں کئی بار رہا اور اپ کے قریب حضرت زینب  کا گھر بھی تھا مگر خدا کی قسم نہ کبھی انہیں دیکھا اور نہ ہی کبھی ان کی اواز سنی ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: طبرسی ، الإحتجاج على أهل اللجاج ، ج‏۲، ص۳۰۵؛ البحراني الأصفهانی ، الشيخ عبدالله ، عوالم العلوم والمعارف والأحوال من الآيات و الأخبار والأقوال، ج‏۱۷، ص۳۷۰ ۔

۲: البحراني الأصفهانی ، الشيخ عبدالله ، عوالم العلوم، ج ۱۱، ص۹۵۵ ۔

۳: البحراني الأصفهانی ، الشيخ عبدالله ، مستدرك عوالم العلوم و المعارف ، ج ۱۱، ص۹۵۴ ۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 70