چکیده:سعودی حکومت کی جانب سے شیخ نمر کو شہید کئے جانے پر عالم اسلام سوگوار ہے۔
آیت اللہ شیخ باقر نمر کو شہید کرنے پر مبنی سعودی حکومت کے تازہ مجرمانہ اقدام کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ نے اپنے بیان میں آل سعود کے ہاتھوں آیت اللہ نمر باقر نمر کو شہید کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکمرانوں کو اپنے اس گھناؤنے جرم کا بھاری تاوان ادا کرنا پڑے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت نے بے بنیاد الزامات کے تحت آیت اللہ نمرباقر نمر کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا ہے۔
عراق کی اہل الحق تحریک نے بھی آیت اللہ نمرباقر نمر کو سزائے موت دینے کو عالمی قوانین اور ضابطوں کے منافی قرار دیا ہے۔ عراق کی اہل الحق تحریک کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ظالمانہ حکم عالمی برادری کے لیے کھلا پیغام ہے کہ سعودی حکومت انسانی حقوق اور آزادی و مساوات کی ذرہ برابر بھی پابند نہیں ہے۔ شام کے اہلسنت مفتی اعظم شیخ بدرالدین حسون نے بھی اپنے تحریری بیان میں آیت اللہ نمر باقر نمر کو سزائے موت دیئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سعودی عرب کے سرکردہ مذہبی اور سیاسی رہنما ناصر عطا نے اپنے ٹویٹ میں آیت اللہ نمر باقر نمر کی سزائے موت پر علمدرآمد کو عدالتی قتل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقر نمر کا قتل ، عراق اور شام میں سعودی عرب کی پالیسیوں کی شکست کا کھلا ثبوت ہے۔
روسی ویب سائٹ پروندرا نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اجتماعی سزائے موت اور قتل عام میں سعودی عرب اور داعش میں کوئی فرق نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں داعش کی طرح لوگوں کو اجتماعی طور پر اور اکثر اوقات کھلے عام سر قلم کر کے سزائے موت دی جاتی ہے۔
دوسری جانب بحرین کی پولیس نے سعودی عرب کے مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ باقر نمر کو شہید کئے جانے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ کر دیا۔ بحرین کی پولیس نے ہفتے کو ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے جو سعودی حکومت کے ہاتھوں آیت اللہ شیخ باقر نمر کا بے دردی کے ساتھ سرقلم کر دئے جانے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، طاقت کا استعمال کیا - عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بحرینی شہریوں نے دارالحکومت منامہ کے مغرب میں واقع علاقے ابو صیبع میں سعودی عرب کے عالم دین کو موت کی سزادئے جانے کے سعودی حکومت کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کی۔
مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شیخ باقر نمر کی تصویریں اٹھائے ہوئے تھے اور ان کو بے رحمانہ طریقے سے شہید کئے جانے پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔ بحرینی مظاہرین کا کہنا تھا کہ شیخ باقر نمر کو سزائے موت دیئے جانے سے بدامنی کا شکار مشرق وسطی کے علاقے میں مذہبی کشیدگیوں اور اختلافات میں مزید اضافہ ہو گا۔
درایں اثنا آیت اللہ نمر باقر نمر کے آبائی شہر العوامیہ اور صوبہ القطیف کے دیگر شہروں میں عوام نے اپنے عظیم رہنما کی سزائے موت کے ظالمانہ فیصلے پر عملدرآمد کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
.........................................................................
Add new comment