زیارت
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ اور ائمۂ اطہار علیہم السلام انسان کامل کا مصداق اتمّ اور اللہ کے محبوب ترین بندے ہیں خداوند متعال نے انہیں ہر گناہ اور خطا سے پاک کرر کھا ہے۔ اہل بیت کی مودت اللہ کا حکم ہے اور ان کی دشمنی بھی اللہ کی دشمنی کے مترادف ہے اسی لیے ان کی زیارت کا اہتمام کرنا قرب پرورگار کے مقامات و مراتب پر فائز ہونے کا بہترین وسیلہ ہے۔
زیارت ایک عبادی عمل ہے جو شیعیان اہل بیت [نیز اہل سنت کی غالب اکثریت] کے ہاں اعلی منزلت کی حامل ہے اور اس کے معنوی آثار بہ وفور، اور ثواب، عظیم ہے۔ شیعہ تعلیمات میں زیارت کی اہم حیثیت کے پیش نظر، یہ عمل اہل تشیع کی خصوصیات اور علامات میں شمار ہوتا ہے۔
یہ عبادی عمل شیعیان اہل بیت [نیز اہل سنت کی غالب اکثریت] کے ہاں اعلیٰ منزلت کا حامل ہے اور اس کے معنوی آثار بہ وفور، اور ثواب، عظیم ہے۔ شیعہ تعلیمات میں زیارت کی اہم حیثیت کے پیش نظر، یہ عمل اہل تشیع کی خصوصیات اور علامات میں شمار ہوتا ہے۔
زیارت ہمیشہ سے اسلام کے پسندیدہ اعمال میں شمار ہوتی آئی ہے اور پوری اسلامی تاریخ میں، مسلمان اس کا اہتمام کرتے رہے ہیں۔
زیارت ایک عبادی عمل ہے جس کے معنی، اظہار عقیدت اور معنوی و روحانی فیض حاصل کرنے کی غرض سے، دینی پیشواؤں، محترم شخصیات، اور ان کی قبروں کے پاس حاضر ہونے، یا کسی مقدس یا محترم مقام پر حاضری دینے کے ہیں۔
ماہ محرم سے سبق لیتے ہوئےہر روز امام حسین علیہ السلام کو سلام کرنا اپنی عادت بنا لیں:امام صادق (ع) نے اپنے شاگردسدیرسےفرمایا :اے سدیر کیا تم ہر روز امام حسین (ع) کی زیارت کرتے ہو ؟۔۔۔ سدیر نے کہا: میں آپ پر قربان جاؤں میں مدینے میں رہتا ہوں اور کربلا دور ہے؛ہر روزجا نہیں سکتا۔۔۔ امامؑ نے فرمایا: امام حسین (ع) کی قبر کی طرف رخ کر کے کہا کرو: السَّلامُ عَلَيكَ يا أبا عَبدِ اللّهِ، السَّلامُ عَلَيكَ و رَحمَةُ اللّهِ و بَرَكاتُهُ ۔
خلاصہ: امام صادق(علیہ السلام) نے امام حسین(علیہ السلام) کی زیارت کرنے والوں کے لئےسات دعائیں کیں۔
خلاصہ:قبر امام حسین(علیہ السلام) کے نزدیک فریضہ نماز کا ثواب حج کے برابر اور نافلہ کا ثواب عمرہ کے برابر ہے۔
خلاصہ:جو شخص ذمہ داری کے احساس کے ساتھ اس زیارت کے لیے جائے اور کہے اے میرے مولا یہ میری ذمہ داری تھی کہ میں یہاں آوں تو ایسا شخص زیادہ نورانیت سے بہرہ مند ہوتا ہے۔
خلاصہ: امام جعفر صادق(علیہ السلام) کے مطابق امیرالمؤمنین حضرت علی(علیہ السلام) اور حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی تسبیح کو امام حسین(علیہ السلام) کی قبر پر پڑھنے کا حکم۔