حضرت زینب
عقیلہ بنی ہاشم حضرت زینب سلام اللہ علیہا حضرت امام حسین علیہ السلام کی چہیتی بہن کربلا کے میدان میں موجود تھیں ، اپ نے اپنی نگاہوں سے معرکہ کربلا دیکھا ، دکھ درد برداشت کیا ، مصیتبیں اٹھائیں اور تحریک کربلا میں اہم کردار کیا جسے ہم اس مقام پر خلاصہ کے طور پر پیش کررہے ہیں ۔
مصر کی مشھور محقق اور صاحب قلم ڈاکٹر «عایشه بنت الشاطی» گراں سنگ کتاب «زینب، علی(ع) کی بیٹی» میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے سلسلہ میں تحریر فرماتی ہیں کہ میں معتقد ہوں کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت کی جلوہ گری کربلا کی جنگ ختم ہونے کے ساتھ ختم نہ ہوئی بلکہ جنگ کربلا کا خاتمہ اپ کی شخصیت
چوتھے امام سجاد علیہ السلام نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کی شان میں فرمایا: أنتِ بِحَمدِ اللّهِ عالِمَةٌ غَيرُ مُعَلَّمَةٍ ؛ آپ الحمدلله عالمہ غیر معلمہ ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بحار الانوار، ج۴۵،ص۱۶۴
السَّلامُ عَلَیک یا بِنْتَ سَیدِ الْانْبِیآءِ السَّلامُ عَلَیک یا بِنْتَ صاحِبِ الْحَوْضِ وَ الّلِوآءِ
السَّلامُ عَلَیک یا بِنْتَ مَنْ عُرِجَ الَی السَّمآءِ وَ وُصِلَ الی مَقامِ قابَ قَوْسَینِ اوْ اَدْنی
امام حسن اور امام حسین علیہما السلام کے مانند اپ کا بھی خداوند متعال کی جانب سے نام کا انتخاب ، اپ کی عظمت اور خاص اہمیت کا بیانگر ہے ، جبرئیل امین نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے نام کی خبر دینے کے بعد اپ پر پڑنے والی مصبیتوں کا بھی تذکرہ کیا کہ جسے سن رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ و سلم بہت روئے
رسول خدا صلّی الله علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: رسول خدا(ص):
مَن أطعَمَ مَريضا شَهوَتَهُ أَطعَمَهُ اللّه ُ من ثِمارِ الجَنَّةِ ۔ (۱)
جو مریض کو اسکے من پسند کھانا کھلائے خدا اسے بہشتی کھانا کھلائے گا
مختصر شرح:
حضرت زینب سلام اللہ علیہا حیا ، عصمت ، پاکدامنی اور کردار میں اپنی مادر گرامی کا ائینہ تو سخن اور بیان میں اپنے والد کی طرح تھیں نیز اپ نے صبر و شجاعت کو اپ دونوں بھائیوں حسن اور حسین علیہما السلام سے سیکھا تھا ۔
صبر کو معرفت کی حمایت اور سپورٹ کی ضرورت ہے یعنی جب انسان حقیقت کو جانتا اور پہچانتا ہے تب کہیں جاکر صبر کرتا ہے کہ ان حالات میں صبر کو حقیقی پیرایا اور ملبوس حاصل ہوتا ہے کیوں کہ جب انسان یہ جان لے اور اس حقیقت سے اگاہ ہو کہ اس حادثہ کے پیچھے کونسی حکمت اور حقیقت پوشیدہ ہے تو پھر صبر کرنا اسان ہ
امام چھارم حضرت علی ابن الحسین السجاد علیہ السلام نے فرمایا : اَنتِ بِحَمداللّهِ عَالِمَةٌ غَیر مُعَلّمَةٍ وَ فَهَمةٌ غَیر مُفَهَمّةٍ ۔
اپ وہ عالمہ ہیں جس نے مخزن وحی سے علم حاصل کیا ، اپکو کسی غیر نے تعلیم نہیں دیا ، اپ عالمہ غیر معلمہ ہیں ۔
مختصر تشریح: