حضرت زینب
تحریک کربلا کا شمار تاریخ اسلام کے اہم ترین حوادث میں سے ہوتا ہے ، مختلف جہتوں اور زاویہ سے اس حسینی انقلاب پر گفتگو کی جاسکتی ہے ، ایک طرف یہ نہضت ، حق کو باطل سے جدا کرنے کا راستہ اور میعار تو دوسری طرف مسلمانوں کی بیداری میں اس نہضت کا اہم کردار ہے نیز اس نہضت نے امویوں کی کئی سالہ سیاست کو نق
جس وقت حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو سفید کپڑے میں لپیٹ کر حبیب کبریا مرسل اعظم حضرت محمد محصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی خدمت میں لائے تو حضرت (ص) نے ان کے بوسے لئے اور فرمایا : اپنی امت کے حاضرین اور غائبین کو وصیت کرتا ہوں کہ اس بچی کی حرمت کو باقی رکھیں کہ یہ بچی خدیجہ کبری [سلام اللہ علیہا
حضرت زینب علیها السلام ۵ جمادی الاول سن ۵ ھجری قمری کو شھر مدینہ میں پیدا ہوئیں ، خاندان نبوت کا دستور اور طریقہ یہ تھا کہ بچے کا نام گھر کے بزرگ کے رکھتے تھے ، (۱) اپ کی ولادت کے بعد حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا نے اپ کو مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی گود میں دیا اور فرمایا کہ
حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے دربار یزید ملعون میں اس طرح اپنے خطبے کا اغاز کیا ؛
أَلْحَمْدُللهِ رَبِّ الْعالَمينَ، وَصَلَّى اللهُ عَلى رَسُولِهِ وَآلِهِ أجْمَعين ۔۔۔۔ أَظَنَنْتَ يا يَزِيدُ حَيْثُ أَخَذْتَ عَلَيْنا أَقْطارَ الاْرْضِ ۔۔۔
سرکش اور باغی یزید ملعون کی دربارہ میں حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے معرکہ اراء خطبہ ارشاد فرمایا کہ شیخ طبرسی نے کتاب الاحتجاج میں اور سید ابن طاووس نے کتاب المھوف میں تذکرہ کیا ہے ، چونکہ ان دونوں نقلوں میں ایک بنیادی فرق موجود ہے لہذا ہم اس مقام پر پہلے شیخ طبرسی علیہ الرحمۃ سے منقول خطبہ کا ذک