امام مھدی سے متعلق مضامین
خلاصہ: ہم امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کا انتظار کیوں کریں اور اسکی حکمتیں کیا ہیں؟۔
خلاصہ: ہر شب قدر میں امور کس کی خدمت میں پیش ہوتے ہیں؟ اس مضمون میں اس موضوع پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
خلاصہ: اس میں کیا حرج تھا کہ اگر امام زمانہ (علیہ السلام) ظہور کے دورانیہ میں پیدا ہوتے اور اس وقت اپنی سیاست کو نافذ کرتے؟ اس سوال کے دو جواب دیئے ہیں، اولاً زمین حجت خدا سے کبھی خالی نہیں ہے دوسرا یہ کہ جس شخص کو عالمی سطح پر تبدیلی لانا ہے، اسے تاریخ میں رہ کر تاریخ کے نشیب و فراز سے واقفیت حاصل کرنا پڑے گی۔
امام زمانہ (عج) کی عظیم حکومت میں ہر انسان آسایش کیساتھ ہونگے اور امام عدالت محوری،ظلم ستیزی۔ سمیت تمام عادلانہ اصولوں کو عملی طور پر فائز ہونگے
خلاصہ:حجر الاسود فقط اور فقط معصوم ہی نصب کر سکتے ہیں ۔
خلاصہ: امام مھدی (عج)کے ظہور کے بعد جو الھی سوسایٹی کا قیام عمل میں آئے گا، اسمیں علم کی حاکمیت ہوگی،چارسو عدل ہوگا ،پورے معاشرہ میں الہی اخلاقی قدروں کی حکومت ہوگی۔
غیبت کبری میں امام (علیہ السلام)سے ملاقات ممکن ہے یا نہیں؟ اس بات کو جاننے کے لئے اس مضمون کا مطالعہ کیجئے۔
خلاصہ: بعض لوگوں کے لئے یہ سوال پیش آتا ہے کہ کیا کوئی شخص اتنا طویل عرصہ زندہ رہ سکتا ہے، اس مقالہ میں دلائل پیش کیے گئے ہیں کہ ایسا ہونا بالکل ممکن ہے، ایسا پہلے تاریخ میں بھی گزر چکا ہے، اسباب کے ضوابط کے لحاظ سے بھی ثابت کیا جاسکتا ہے، چاہے ظاہری اسباب اور چاہے باطنی اور معنوی اور غیبی امور کے ضوابط کے تحت۔
انتظار ایک عظیم نعمت خداوندی ہے جسمیں انسان اپنے کردار اور گفتار کی اصلاح کے ذریعے اپنے آپ اور اپنے معاشرے کو کائنات کی عظیم اور مثالی حکومت کے لئے تیار کرسکتا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ انسان فردی اور اجتماعی طور پر پہلے خود تیار ہوجائے تاکہ پورے عالم کی آفاقی حکومت کی تیاری کے قابل بنے۔
بے شک دور حاضر میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ ہم تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ اپنے جزئی اختلافات کو ہوا نہ دیکر کلی مشترکات کی بنیاد پر متحد رہیں، انھیں مشترکات میں سے ایک مہدی موعود کا انتظار ہے۔ مقالہ ھذا میں اسی بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح ہم آپ کے انتظار کی بنیاد پر متحد ہوسکتے ہیں۔