ابوطالب
اسلامی ڈائری میں ۲۶ رجب المرجب حضرت ابوطالب کی وفات کا دن ہے ، ہم سب سے پہلے اس
موقع پر تمام اہل ایمان خصوصا حجت دوران امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں اس کے بعد اپ کی شخصیت، کمالات ، فضائل و مناقب اور اپ کی عظمت کی جانب اشارہ کریں گے ۔
امین وحی حضرت جبرئیل رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور فرمایا: اے محمد [ص] آپکے پروردگار نے آپکو سلام پہونچایا ہے اور فرمایا: «اِنِّی قَدْ حَرَّمْتُ النَّارَ عَلَی صُلْبٍ اَنْزَلَکَ، وَبَطْنٍ حَمَلَکَ، وَحِجْرٍ کَفَلَکَ» ۔ (۱)
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے خدا کے حکم سے تین سال یا اس سے بھی زیادہ عرصہ تک پوشیدہ طور سے اسلام کی دعوت دی ، رسول خدا (ص) نے اس مختصر سی مدت میں ۴۰ افراد کو مسلمان بنایا اور پھر حکم خدا ایا کہ: « فَاصْدَعْ بِما تُؤْمَرُ وَ أَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكينَ ، إِنَّا كَفَيْنَاك
رسول خدا صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے حضرت ابوطالب کے جنازے پر فرمایا : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ اَلْمُتَوَكِّلِ رَحِمَهُ اَللَّهُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى اَلْعَطَّارُ قَالَ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ زِيَادٍ اَلْآدَمِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ ثَاب
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت ابوطالب علیہ السلام کے سلسلہ میں فرمایا : میں مقام محمود پر پہنچنے کے بعد اپنے والد ، اپنی والدہ ، اپنے چچا اور دوران جاہلیت موجود بھائی کی شفاعت کروں گا ۔
رسول خدا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت ابوطالب علیہ السلام کے سلسلہ میں فرمایا: «یُحْشَرُ اَبُوطَالِبٍ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فِی زِیِّ الْمُلُوکِ وَسِیمَاءِ الاْنْبِیَاءِ» ۔
حضرت ابوطالب علیہ السلام قیامت دن کے بادشاہوں اورپیغمبروں کی صورت محشور ہوں گے ۔
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی رسالت کے دفاع میں جناب ابوطالب کے اقدامات اور ان کے موقف کی نثر اور نظم دونوں اصںاف سخن میں صراحت ہے جس کے بیان سے تاریخ بھری پڑی ہے ۔
جناب ابوطالبؑ کے بارے میں خطی نسخے یا چاپی اور غیرچاپی نسخوں کی فہرست «کتابشناسی حضرت ابوطالب علیہ السلام» نامی مقالے میں ناصرالدین انصاری قمی نے جمع کیا ہے۔اور مجلہ تراثنا میں ابوطالبؑ کے بارے میں 110 کتابیں معرفی ہوئی ہیں۔ البتہ یہ تعداد تکراری کتابوں کے نام ہٹانے کے بعد کی ہے جن کا تعارف یہاں پیش کیا جاتا ہے۔
ابوطالب علیہ السلام کی تایخ زندگی، جناب رسالتمآب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے لئے ان کی عظیم قربانیاں اور رسول اللہ اور مسلمانوں کی ان سے شدید محبت کو ملحوظ رکھنا چاہیئے، ہم یہاں تک دیکھتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ نے حضرت ابوطالب علیہ السلام کی موت کے سال کا نام ”عام الحزن“ رکھا۔
امیرالمؤمنین علیه السلام کے پدرِ مکرم کو کافر(العیاذبالله) کہنے والوں کی شماتتوں کا منہ توڑ جواب‼️