مناجات شعبانیہ
گریہ و زاری قلبِ معشوق کو تسخیر کرنے کا بہترین وسیلہ اور رمز و راز ہے اور بہت جلد معشوق کی توجہ عاشق کی جانب جلب کرلیتی ہے ، جیسا کہ دعائے کمیل میں ایا ہے گریہ مومن کا اسلحہ ہے «وَ سِلاحُهُ الْبُکاءُ» ، (۱) ہر دعا کی ابتداء میں گریہ و زاری ہر خدا کی رحمتوں اور دعاوں کی قبولیت کے دروازے کھول دیتی
سیر سلوک کی دنیا میں خداوند متعال کی جانب اخری فرار یہ ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو خدا کے علاوہ کوئی اور اس کے دل پر مسلط اور حاکم ہوجائے ، اسے عرفاء کی اصطلاح میں خدا کے اندر فنا ہوجانا یا لقاء اللہ سے تعبیر کیا جاتا ہے چونکہ سیر و سلوک کرنے والا انسان اس مرحلہ میں خدا کے سوا کچھ بھی نہیں دیکھتا ، اسی
گذشتہ سے پیوستہ
گذشتہ پانچ علتیں اور اسباب، دعا سے پہلے محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ وال وسلم پر صلوات بھیجنے کے حوالے سے ذکر کی گئی ہیں کہ حاجتوں اور ارزوں کے پورا ہونے کے لئے اہل بیت اطھار علیہم السلام کو وسیلہ قرار دینا ایک مشترکہ حقیقت ہے ۔
ب : یہ مقدس نورانی ہستیاں جن کے خدا سے رابطہ ہیں ، جن کی زبانوں میں تاثیر ہے ، جو اسمان و زمین کے درمیان رسی ہیں اپنے اور اپنے خدا کے درمیان دعاوں کی قبولیت کے لئے واسطہ قرار دیا ہے ، جیسا کہ عیاشی نے روایت کی ہے کہ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام سے ’’ واعتصموا بحبل الله جمعیاً ‘‘ (۱) کے سلسلہ م
خلاصہ: مناجات شعبانیہ وہ مناجات ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے آپ کو پوری طریقے سے بدل کر ماہ مبارک رمضان کے لئے تیار کرسکتا ہے۔
إِلَهِي وَ قَدْ أَفْنَيْتُ عُمُرِي فِي شِرَّةِ السَّهْوِ عَنْكَ وَ أَبْلَيْتُ شَبَابِي فِي سَكْرَةِ التَّبَاعُدِ مِنْكَ؛خدایا! میں نے اپنی عمر، تجھ سے غافل رہ کر برباد کر ڈالی،اور اپنی جوانی کو تھجھ سے دوری کے نشے میں بوڑھا بنا ڈالا۔۔(مناجات شعبانیه)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مناجات
محمد و آل محمد پر صلوات - مناجات شعبانیہ کی تشریح
بسم اللہ الرحمن الرحیم