مناجات شعبانیہ کی شرح؛ ساتویں قسط

Tue, 02/27/2024 - 10:53

 

گذشتہ سے پیوستہ

جیسا کہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اس سلسلہ میں فرمایا: «حَسَناتُ الْاَبْرارِ سَیِّئاتُ الْمُقَرَّبینَ؛ وہ اعمال جو نیکیاں انجام دینے والوں کے لئے شائستہ اور نیک ہیں وہ مقربین بارگاہ خداوند متعال کے لئے معصیت و گناہ کی منزل رکھتے ہیں» (۱) ، یعنی «طاعتِ عامه، گناه خاصگان وصلتِ عامه، حجابِ خاصْ دان» ۔

مثال کے طور پر جس وقت حضرت یوسف علیہ السلام زندان میں تھے جیل میں اپنے ساتھ موجود ساتھی سے اس کی ازادی کے وقت کہا کہ بادشاہ مصر سے میری سفارش کرنا تاکہ مجھے بھی ازاد کردے ، اس مقام پر چونکہ حضرت یوسف علیہ السلام نے مسبب الاسباب سے غافل ہوکر اسباب پر توجہ کی تھی لہذا ان کے جیل میں رہنے کی مدت بڑھا دی گئی کیونکہ ان کا یہ عمل مقریبن بارگاہ کے لئے خطا اور لغزش شمار کیا جاتا ہے ۔

 اسی بنیاد پر خداوند متعال نے قران کریم میں فرمایا کہ ان کی اس غفلت کی وجہ سے حضرت یوسف علیہ السلام جو طے تھا ائندہ کچھ دنوں میں زندان سے ازاد کردیئے جائیں مگر کچھ برس اور جیل کی سزا کاٹی ، « وَ قالَ لِلَّذی ظَنَّ أَنَّهُ ناجٍ مِنْهُمَا اذْکُرْنی عِنْدَ رَبِّکَ فَأَنْساهُ الشَّیْطانُ ذِکْرَ رَبِّهِ فَلَبِثَفِی السِّجْنِ بِضْعَ سِنینَ ؛ ) اور پھر جس کے بارے میں خیال تھا کہ وہ نجات پانے والا ہے اس سے کہا کہ ذرا اپنے مالک سے میرا بھی ذکر کردینا لیکن شیطان نے اسے مالک سے ذکر کرنے کو بھلا دیا اور یوسف چند سال تک قید خانے ہی میں پڑے رہے » ۔ (۲)

ایک حدیث میں چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہے کہ اپ نے فرمایا کہ اس واقعہ کے بعد حضرت جبرئیل امین حضرت یوسف علیہما السلام کے پاس ائے اور کہا: کس نے اپ کو سب زیادہ حَسین بنایا ؟ حضرت یوسف علیہ السلام نے جواب دیا میرے پروردگار نے ، حضرت جبرئیل نے سوال کیا کس نے اپ کی ایسی محبت اپ کے والد کے دل میں ڈالی ، حضرت یوسف علیہ السلام نے جواب دیا میرے خدا نے ، حضرت جبرئیل نے کہا : کس نے قافلہ کو اپ کی جانب بھیجا تاکہ اپ کو کنویں سے نکالے ؟ حضرت یوسف علیہ السلام نے جواب دیا : میرے پروردگار نے ، حضرت جبرئیل نے کہا جس نے اپ کو کنویں سے ازادی دی ؟ حضرت یوسف علیہ السلام نے جواب دیا میرے خدا نے ، حضرت جبرئیل نے کہا : کس نے اپ کو مصر کی عورتوں کے حیلہ و مکر سے نجات دیا ، حضرت یوسف علیہ السلام نے جواب دیا میرے خدا نے ، اس مقام پر حضرت جبرئیل امین نے یوں کہا: اپ کے پروردگار کا کہنا ہے کونسی چیز باعث بنی کہ اپ نے اپنی حاجت اور ضرورت مخلوق کے سامنے رکھی میرے حضور میں نہیں رکھی ؟ اسی وجہ سے کچھ برس اور جیل میں گزاریئے ، (۳) شاعر نے کیا خوب کہا:  

  

زین سبب فرمود فخر کائنات    

طاعت ابرار باشد سیّئات

 

از برای اهل قرب بارگاه

هست آن را طاعت و این را گناه

 

آنچه در بیرونِ در باشد روا       

کی روا باشد به بزم پادشاه

                         ملااحمد نراقی (۴)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: محمّد بن علیّ بن ابراهیم الاحسائی المعروف بابن ابی جمهور، عوالی اللئالی العزیزیّة فی الاحادیث الدینیّه ۔

۲: قران کریم ، سورہ یوسف، ایت ۴۲ ۔

۳: گذشتہ حوالہ، ص ۴۲۷ و ۴۲۸ ۔

۴: ملا احمد نراقی ، مثنوی طاقدیس ، بخش ۱۴۲ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 87