خطبہ فدکیہ کے سامعین کی ذمہ داریاں

Sun, 07/05/2020 - 12:47

خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کے سامعین کی کچھ ذمہ داریاں بیان کی جارہی ہیں۔

خطبہ فدکیہ کے سامعین کی ذمہ داریاں

خطبہ فدکیہ جو حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کا خطبہ ہے، آپؑ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا مقام بیان کرنے کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے اپنے خطبہ کو جاری رکھا۔ "ثُمَّ الْتَفَتَتْ إلی الَمجْلِسِ وَ قالَتْ: اَنْتُمْ عِبادَ اللّهِ نُصْبُ أَمْرِهِ وَ نَهْيِہِ، وَ حَمَلَةُ دينِهِ وَ وَحْيِهِ، وَ اُمَناءُ اللّهِ عَلی اَنْفُسِكُمْ وَ بُلَغاؤُهُ إلَی الْأُمَمِ"، "پھر آپؑ نے (مسجد میں) موجود  لوگوں کو مخاطِب ہوتے ہوئے فرمایا: اے اللہ کے بندو، تم اس کے امر اور نہی کےمخاطَب ہو، اور اس کے دین اور اس کی وحی کو اٹھانے والے ہو، اور اپنے اوپر اللہ کے امین ہو، اور اس کے (پیغام کو) امتوں تک پہنچانے والے ہو"۔

وضاحت:
نُصْبُ أَمْرِهِ وَ نَهْيِہِ: نُصْب کا لفظ مصدر ہے جو مفعول (منصوب) کے معنی میں ہے، منصوب یعنی نصب کیا گیا، نصب العین یعنی جس چیز کو آنکھوں کے سامنے نصب کیا گیا ہو۔ یہ اس بات سے کنایہ ہے کہ اس بات پر توجہ دینی چاہیے اور اس سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔
اس فقرے میں نُصْب کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے امر و نہی تمہاری نظروں کے سامنے نصب رہنا چاہیے اور تم بالکل اس سے واقف ہو اور اس کے پابند رہنے کا تمہیں حکم دیا گیا ہے اور ایک لمحہ بھی تمہیں اس سے غافل نہیں رہنا چاہیے۔
"وَ حَمَلَةُ دينِهِ وَ وَحْيِهِ وَ اُمَناءُ اللّهِ عَلی اَنْفُسِكُمْ وَ بُلَغاؤُهُ إلَی الْأُمَمِ"، "اور (تم اے اللہ کے بندو!) اللہ کے دین اور اس کی وحی کے حامل ہو، اور اپنے اوپر اللہ کے امین ہو اور اس کے (پیغام کو) امتوں تک پہنچانے والے ہو"۔
حَمَلَة: حامل کا جمع ہے، بوجھ کو اٹھانے والا۔ لفظ "حمل" میں دو عنصر پائے جاتے ہیں:
۱۔ حامل اور اٹھانے والا: کوئی شخص یا کوئی چیز جو بوجھ کو اٹھاتی ہے جو انسان، حیوان یا گاڑیاں ہوتی ہیں اور کیونکہ انسان کے دو پہلو ہیں تو اس کا جسم بھی حامل ہوتا ہے اور اس کی روح بھی حامل ہوسکتی ہے۔
۲۔ محمول اور اٹھائی جانے والی چیز: یہ ایسی چیز ہے جسے اٹھایا جاتا ہے جو اگر ظاہر ہو تو اسے عربی میں "حِمل" کہا جاتا ہے جیسے وہ بوجھ جو کسی کے کندھے پر ہوتا ہے اور اگر چھپا ہوا ہو تو اسے "حَمل" کہا جاتا ہے جیسے وہ بچہ جو شکم مادر میں ہو۔

* احتجاج، طبرسی، ج۱، ص۱۳۳۔
* ماخوذ از: قرآن شناسی، ص۱۳، محمد علی مجد فقیہی۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 43