مناسبتیں
خلاصہ: ۱۱ فروری ۱۹۷۹ء کی صبح کو ایران میں امام خمینیؒ کی تحریک اور اسلامی انقلاب کا سورج طلوع ہوا اور ظالم بادشاہوں کا طویل سلسلہ بادشاہت بھی ختم ہوگیا۔
خلاصہ: وہ حرکت جو ۱۳۸۲ میں شروع ہوئی اور آہستہ آہستہ اپنے راستے طہ کرتے ہوے اسلامی انقلاب کے وقت اپنے عروج تک پہنچی جس کا تنیجہ صیہونی بادشاہت کا خاتمہ اورجمہوری اسلامی انقلاب کی بنیاد تھی۔
عید غدیر خوشی کا دن ہے اس دن ہمیں برملا خوشی کا اظہار کرنا چاہیئے اسی تناظر میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحظہ فرمائیں۔
روایات میں عید غدیر کے دن ایک دوسرے کو مبارکباد دینے کی بہت تاکید کی گئی ہے اسی حوالے سے مبارک باد دینے کے طریقہ کو مندرجہ ذیل نوشتہ میں ملاحضہ فرمائیں۔
اس میں کو ئی شک و شبہ نہیں ہے کہ عید غدیر منانے کا مقصد دشمنوں کے با لمقابل اس تا ریخی دن کی یاد کوشیعہ حضرات کے دل میں باقی رکھنا اور اس کے مطالب کو زندہٴ جا وید رکھنا ہے اورغدیر تشیع کے صفحۂ تا ریخ پر ایک بڑی علا مت اور ولایت کی دائمی نشانی ہے اس لئے اس خوشی کے موقع پر اسکے آداب کی رعایت کرنا ہمارا اسلامی اور ایمانی فرض ہے۔
درحقیقت غدیر کا دن آل محمد علیہم السلام کےلئے عید اور جشن منا نے کا دن ہے اسی وجہ سے اہل بیت علیہم السلام کی جا نب سے خاص طور پر اس دن جشن و سرور کا اظہار اور عید منا نے پر زور دیا گیا ہے۔
جیسے جیسے اربعین امام حسینؑ کا دن قریب آتا ہے ویسے ویسے ہی جو مومنین کربلا نہیں جا سکے ان کے دل مضطرب ہو جاتے ہیں اور دل مضطرب ہوں بھی کیوں نا کیونکہ امام حسینؑ کے روضہ مبارک کی زیارت معرفت کے ساتھ کرنا ایک بہت بڑی سعادت اور اجر کی بات ہے۔ اور ہر مومن کا یہ دل چاہتا ہے کہ وہ اس خوبصورت مناسبت پر امام کے روضہ مبارک پر لازمی حاضر ہو۔
جشن منانے کا مطلب یہ ہے کہ کچھ لوگوں کا خوشی ومسرت کے موقع ومناسبت کے لئے جمع ہونا،دوسرے لفظوں میں ”جشن“ کا مطلب کچھ لوگوں کا اجتماعی طورپر عید منانا ہے اسی تناظر میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحضہ فرمائیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) نے اپنی پوری زندگی خداوند متعال کی خوشنودی حاصل کرنے میں گزاردی۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) نے کبھی بھی علی(علیہ السلام) کسی چیز کی خواہش نہیں کی۔