مباہلہ
رسول خدا (ص) نے نجران کے پادری«ابوحارثہ» کو خط لکھا اور نجرانیوں کو اسلام کی دعوت دی ، نجران کے ۶۰ تعلیم یافتہ اور دانشور جس میں علماء بھی تھے مدینہ روانہ ہوئے تاکہ نبوت کی دلیلیں دریافت کرسکیں ، رسول خدا (ص) نے فرمایا: تم لوگ سؤر کا گوشت کھاتے ہو ، صلیب کی پوجا کرتے ہو اور حضرت عیسائی (ع) کو خد
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے علاقہ کے دیگر حکمراں اور مذھبی راہنما کی طرح نجران کے پادری«ابوحارثہ» جو خط لکھا اور اس خط میں نجران کے رہنے والوں کو اسلام کی دعوت دی ۔
خلاصہ: کتنی آیات حضرت علی (علیہ السلام) کی خلافت پر دلیل ہیں، ان میں سے ایک آیت مباہلہ ہے جس میں آپؑ نفس رسول کہلائے گئے ہیں۔
خلاصہ: مامون نے حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) سے حضرت علی (علیہ السلام) کی خلافت کی دلیل پوچھی تو آپؑ نے آیت مباہلہ کے لفظ "انفسنا" سے جواب دیا۔
خلاصہ: واقعہ مباہلہ میں اہل بیت (علیہم السلام) کے فضائل کو اہل سنت کے علماء نے بھی نقل کیا ہے جن میں سے چند علماء کی تحریروں کو اس مضمون میں بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: واقعہ مباہلہ ایسا واقعہ ہے جس کے ذریعے اسلام کی حقانیت اور عزت مزید واضح ہوگئی اور اسلام کے دشمنوں کا جھوٹا ہونا اور ذلت مزید عیاں ہوگیا۔