خلاصہ: کتنی آیات حضرت علی (علیہ السلام) کی خلافت پر دلیل ہیں، ان میں سے ایک آیت مباہلہ ہے جس میں آپؑ نفس رسول کہلائے گئے ہیں۔
مباہلہ تاریخِ اسلام کا وہ عظیم واقعہ ہے کہ جب اسلام کا نور افقِ عالَم پر دوبارہ جگمگایا تو لوگوں نے نویں ہجری میں حضرت خاتم النبیین (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) اور آنحضرتؐ کی اہل بیتِ عصمت و طہارت (علیہم السلام) کی عظمت کا پھر دوبارہ نظارہ کیا۔
سورہ آل عمران کی ۶۱ ویں آیت، آیتِ مباہلہ کا نزول مذہبِ شیعہ کی حقانیت اور حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے بعد امامت اور خلافت پر واضح ترین دلیل اور مضبوط ترین ثبوت ہے۔
اس آیت میں اللہ تعالٰی نے حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کو جو رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے " نفس اور جان " کے طور پر متعارف کروایا ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کائنات کی دوسری عظیم شخصیت حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ہیں جو خاتم الانبیاء (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی خلافت و جانشینی کے لائق تھے۔
شیخ مفید (علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں "اللہ تعالٰی نے آیت مباہلہ میں فیصلہ کردیا ہے کہ علی (علیہ السلام) رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کی جان ہیں، اور اس فیصلے سے معلوم ہوجاتا ہے کہ امیرالمومنین علی (علیہ السلام) بلندترین فضیلت اور برتری پر پہنچے ہیں اور پیغمبر (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کے ساتھ کمال اور گناہوں سے عصمت میں مشترک ہیں"۔ [ارشاد، ج۱، ص۱۷۰]
مامون نے حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) سے دریافت کیا: آپؑ کے جد علی ابن ابی طالبؑ کی رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کے بعد خلافت کے بارے میں آپؑ کے پاس کیا دلیل ہے؟ حضرت امام رضا (علیہ السلام) نے فرمایا: "آیۃُ اَنْفُسَنا "، یعنی آیت مباہلہ۔
وضاحت یہ ہے کہ اگر علی (علیہ السلام) کے علاوہ کسی اور بافضیلت شخص نے آپؑ جتنا، رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے پاس بلند مقام اور منزلت حاصل کی ہوتی تو ہرگز پیغمبر (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) علی (علیہ السلام) کو اس شخص کی جگہ پر منتخب نہ کرتے یا کم از کم اس شخص کو بھی حضرت علی (علیہ السلام) کے ساتھ لاتے، لیکن آیت مباہلہ اور اس کا شان نزول اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ حضرت علی (علیہ السلام) رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے سب اصحاب سے افضل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: مباہلہ روشن ترین دلیل باورہای شیعہ، عبدالکریم پاک نیا]
Add new comment