مباہلہ ایک نگاہ میں (۲)

Tue, 07/11/2023 - 09:35

گزشتہ سے پیوستہ

سورہ ال عمران کی ۶۱ ویں ایت شریفہ میں فرمایا: جو اپ سے مباہلہ کرنا چاہئے ان کے کہدیجئے کہ تم اپنے بیٹوں کو لاو ہم اپنے بیٹوں کو لائیں ، تم اپنی عورتوں کو لاو ہم اپنی عورتوں کو لائیں ، تم اپنے نفسوں کو لاو ہم اپنے نفسوں کو لائیں ، پھر مباہلہ کریں اور جھوٹے پر خدا کی لعنت بھیجیں  ۔

دونوں طرف مباہلہ کے ذریعہ فیصلہ کرنے پر تیار ہوگئے اور طے پایا کہ کل سبھی مباہلہ کے لئے امادہ اور حاضر ہوں ۔

مباہلہ کا وقت اپہنچا اور مباہلہ مدینہ سے باہر صحرا میں ہونا طے پایا تھا رسول خدا(ص) نے مسلمانوں میں سے فقط چار افراد ، علی ، فاطمہ ، حسن و حسین علیہم السلام کو اپنے ہمراہ لیا ، ان کے سوا کوئی نہ تھا ۔

نجرانیوں میں سے ایک نے کہا: کیا تم لوگ نہیں جانتے کہ جس گروہ نے بھی وقت کے پیغمبر خدا (ص) سے مباہلہ کیا وہ ہلاک ہوگیا ، دوسرے نے کہا : اپ سے گفتگو کریئے کہ اگر انہوں نے لعنت کیلئے لب کشائی کی ہم اپنے اہل خانہ تک واپس نہ لوٹ پائیں گے ۔ وہ لوگ انحضرت (ص) کی خدمت میں ائے اور کہا اپ ان کے ہمراہ ہم سے مباہلہ کے لئے ائے ہیں ؟ حضرت (ص) نے فرمایا : ہاں ! کیوں کہ ہمارے بعد یہی لوگ مقرب بارگاہ الہی ہیں ، سن کر ان لوگوں کے بدن تھرتھرا گئے اور انہوں نے انحضرت (ص) سے صلح کرلی ۔

شیخ مفید اور شیخ طبرسی نقل کرتے ہیں کہ جب رسول خدا(ص) ان چار شخصیتوں کے ہمراہ ائے تو پادری نے سوال کیا ان کے ہمراہ انے والے یہ کون لوگ ہیں ؟ اسے جواب ملا کہ یہ ان کے چچا زاد بھائی ، ان کے داماد اور محبوبترین فرد علی ابن طالب علیہ السلام ہیں ، یہ دونوں بچے ان کے نواسے ہیں جو ان کے سب زیادہ چہیتے ہیں اور وہ خاتون اپکی چہیتی بیٹی حضرت فاطمہ زھراء (ع) ہیں ، جنہیں پیغمبر(ص) سب سے زیادہ مانتے ہیں ۔

حضرت جبرئیل امین نازل ہوئے اور فرمایا حق تعالی اپ کو سلام پہنچاتا ہے اور فرماتا ہے میری جلالت کی قسم کہ اپ اپنے اہلبیت علیہم السلام کے ہمراہ پوری دنیا سے مباہلہ کرتے تو اسمان زمین پر گر جاتا ، پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتے اور زمین دھنس جاتی ، اس وقت رسول خدا (ص) نے اپنا سر سجدے میں رکھدیا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

مجلسی ، محمد باقر، بحار الانوار، ج ۲۱ ، ص ۲۸۵ ؛ و ویکی شیعہ ، داستان مباہلہ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 72