نھج البلاغہ
خلاصہ: حضرت علی(علیہ السلام) مسلمانوں کے درمیان وحدت و اتحاد کو عطیہ الہی کے عنوان سے دیکھتے تھے، جو مسلمانوں کے درمیان الفت و محبت کا سبب بنتا ہے اور مؤمنین اس وحدت و اتحاد کے سائے میں امن و سلامتی حاصل کرتے ہیں یہ ایک ایسی نعمت ہے جس کی قدر و منزلت بہت زیادہ ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے پر گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ بغیر حرکتوں اور آلہ کے فاعل اور کام کرنے والا ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی تشریح کرتے ہوئے، مندرجہ ذیل فقرے سے متعلق چند آیات کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی تشریح کرتے ہوئے دو فقروں کی وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی تشریح کرتے ہوئے دو فقروں پر گفتگو کی جارہی ہے جو اللہ کی ازلیت اور موجود ہونے کے بارے میں ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جس میں اس بات کی نفی کی جارہی ہے کہ اللہ کسی چیز کے اندر ہو۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کی توحید کا کمال، اس کے لئے اخلاص ہے۔ یہ مضمون مرحوم علامہ طباطبائی کے بیانات سے ماخوذ ہے جو انہوں نے تفسیر المیزان میں بیان فرمائے ہیں۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اللہ کے صفات کی نفی کے بارے میں ہے۔
خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ اللہ کی توحید کا کمال، اس کے لئے اخلاص ہے۔