خلاصہ: جب کوئی انقلاب کامیاب ہوجائے تو اس کے کچھ اسباب ہوتے ہیں جن کی وجہ سے کامیابی نصیب ہوئی ہوتی ہے، انقلاب اسلامی ایران دنیا کا واحد انقلاب ہے جس کا مقصد اسلام تھا تو جب انقلاب اسلامی کامیاب ہوگیا تو اسلام کا مرہون منّت تھا۔
ایرانی مہینہ بہمن ۱۳۵۷ میں ایسا عظیم اور گہرا انقلاب جو رہبر کبیر امام خمینی (علیہ الرحمہ) کے بقول "الٰہی معجزہ" ایران کی تاریخ بلکہ اسلامی دنیا میں اور حتی عالم انسانیت میں وقوع پذیر ہوا جب نے سب مفکرین، سیاسی تجزیہ کار، تاریخ نویس اور دنیا بھر کے سیاستدانوں کو حیرت اور تعجب میں ڈال دیا، کیونکہ ان میں سے کوئی بھی حتی وہ ادارے جو بہت خاص اور خفیہ کثیر معلومات کے حامل تھے اور ترقی یافتہ ہتھیار ان کو دستیاب تھے، اور ان کے پاس نظریے دینے والے اور تجزیہ کار تھے، وہ بھی اس زمانے،ان حالات اور اس شکل و صورت میں ایران کے انقلاب اسلامی کی پشینگوئی نہ کرسکے۔
اس انقلاب کے مختلف اسباب سے بالاتر سبب یہ ہے کہ اس انقلاب نے جو دنیابھر کے حکمرانوں اور سیاستدانوں کو حیرت زدہ کردیا، پے در پے اور تیز رفتار کامیابیاں حاصل کیں، خالی ہاتھوں سے اس قوم نے پختہ ارادہ حاصل کرلیا اور اس ملت کی بصیرت افروز فقیہ، مجتہد شخصیت آیت اللہ امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے رہبری اور راہنمائی کی، یہ سب کی سب جد و جہد "اسلام کی مرہون منّت" ہے۔
جب دشمنوں نے اس انقلاب کو خطرہ، عظیم حادثہ اور زلزلہ کہا تو یہ انقلاب کے صرف "اسلامی" ہونے کی وجہ سے تھا۔
اس سے پہلے ایران میں جتنی دینی، ثقافتی، مذہبی، سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے حکومتی اور سماجی افراتفری تھی، ان سب مایوس حالات میں انقلاب اسلامی ایران، اسلامی ثقافت کے ایک طاقتور جلوہ کے طور پر جگمگا اٹھا اور مسلمانوں کے ذلت آمیز دور کو اختتام پذیر کردیا اور امید کی روشنی کروڑوں مسلمانوں کے دلوں میں برسا دی اور ان کو یہ بات سمجھا دی کہ اسلام ایک زندہ مکتب کے طور پر ان کو چند آخری صدیوں کی حقارت اور ذلت سے نجات دینے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔
اِس انقلاب نے مکتبِ اسلام کی تمام مادی مکاتبِ فکر جیسے نیشنالزم، سوشالزم، سکولرزم اور کمیونزم پر اپنی فوقیت اور برتری روز روشن کی طرح واضح کردی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: تحلیلی بر انقلاب اسلامی، منوچہر محمدی]
Add new comment