قرآن و حدیث
خلاصہ: اصول کافی کی دسویں روایت میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے وہم کے شکار آدمی کے وضو اور نماز کے بارے میں دریافت کیا گیا ہے، حضرتؑ نے جو جواب دیا وہ ہر اس آدمی کو وہم سے چھٹکارا دینے میں انتہائی مددگار ہے۔
خلاصہ: تقوی اور پرھیزگاری نیز اپنی غلطیوں کو بڑا سمجھنے کا تصور غصہ کو ختم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
خلاصہ: حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کی حمد کرتے ہوئے چند فقروں کے بعد اللہ تعالیٰ کی مختلف لحاظ سے لامحدودیت کو بیان فرماتے ہیں۔ اس مضمون میں اس لامحدودیت کی مختصر وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: سورہ بقرہ کی پانچویں آیت میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "أُولَـٰئِكَ عَلَىٰ هُدًى مِّن رَّبِّهِمْ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ"، "یہی لوگ اپنے پروردگار کی ہدایت پر (قائم) ہیں اور یہی وہ ہیں جو (آخرت میں) فوز و فلاح پانے والے ہیں"۔ [مولانا محمد حسین نجفی کے ترجمہ کے مطابق]۔ اس مضمون میں اس آیت کی مختصر تفسیر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: سورہ بقرہ کی چوتھی آیت کے سلسلہ میں مختصر طور پر چند نکات بیان کیے جارہے ہیں۔ اس آیت میں ارشاد الہی ہے: "وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ", "اور جو ایمان رکھتے ہیں اس پر جو آپ پر نازل کیا گیا ہے اور اس پر بھی جو آپ سے پہلے (سابقہ انبیاء) پر نازل کیا گیا۔ اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں" [مولانا سید محمد حسین نجفی کے ترجمہ کے مطابق] اس مضمون میں اس آیت کی مختصر تفسیر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: سورہ بقرہ کی تیسری آیت میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ"، "جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں اور پورے اہتمام سے نماز ادا کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے کچھ (میری راہ میں) خرچ کرتے ہیں"۔ [مولانا سید محمد حسین نجفی کے ترجمہ کے مطابق] اس مضمون میں اس آیت کی مختصر تفسیر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: سورہ بقرہ کی دوسری آیت میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ"، "یہ (قرآن) وہ کتاب ہے جس (کے کلام اللہ ہونے) میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ (یہ) ہدایت ہے ان پرہیزگاروں کے لیے" [مولانا محمد حسین نجفی کے ترجمہ کے مطابق]۔ اس مضمون میں اس آیت کی مختصر تفسیر بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: سورہ بقرہ کی پہلی آیت "الم" ہے۔ یہ حروف، حروف مقطعہ کہلاتے ہیں۔ حروف مقطعہ قرآن کریم کی ۲۹ سورتوں میں ذکر ہوئے ہیں۔ ان کے کئی صفات ہیں جن میں سے بعض صفات کا اس مضمون میں تذکرہ کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: اصول کافی کی بارہویں حدیث طویل ہے، اس کا پہلا حصہ اس مضمون میں بیان کیا جارہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں عقلمندوں کو خوشخبری دی ہے، حضرت امام موسی کاظم (علیہ السلام) نے اس خوشخبری کی یاددہانی فرمائی ہے۔
خلاصہ: اس مضمون میں اصول کافی کی گیارہویں حدیث کا ترجمہ بیان کیا جارہا ہے۔ اس حدیث کے کئی فقرے ہیں جن میں عقل کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔