خلاصہ: تقوی اور پرھیزگاری نیز اپنی غلطیوں کو بڑا سمجھنے کا تصور غصہ کو ختم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قرآن مجید میں غصہ کو ختم کرنےکے لئے کئی طریقے بیان ہوئے ہیں جن میں سے دو طریقیں یہ ہیں:
۱۔ اپنی غلطیوں کو بڑا سمجھنا: جس وقت انسان اپنی غلطیوں کو بڑا سمجھتا ہے اس وقت دوسروں کی غلطیوں کو آسانی کے ساتھ معاف کردیتا:« وَالَّذِيْنَ يَجْتَنِبُوْنَ کَبائِرَ الْاِثْمِ وَالْـفَوَاحِشَ وَاِذَا مَا غَضِبُوْا ہُمْ يَغْفِرُوْنَ [سورہ شوریٰ، آیت:۳۷] اوربڑے بڑے گناہوں اور فحش باتوں سے پرہیز کرتے ہیں اور جب غصّہ آجاتا ہے تو معاف کردیتے ہیں »۔
۲۔ تقوی اور پرهیزگاری: متقی اور باتقوی لوگ آسانی کے ساتھ اپنے غصے پر قابو کرلیتے کیونکہ جب انکو غصہ آتا ہے تو وہ اپنے گناہوں کو اورخدا کی رحمت کو یاد کرلیتے ہیں، اسی لئے کہا جاتا ہے کہ تقوی انسان کو ہر برائی سے روکتا ہے:«اور اپنے پروردگار کی مغفرت اور اس جنّت کی طرف سبقت کرو جس کی وسعت زمین و آسمان کے برابر ہے اور اسے ان صاحبان تقوٰی کے لئے مہیاّ کیا گیا ہے »[سورہ آل عمران، آیت:۱۳۳]۔
Add new comment