حضرت امام سجاد علیہ السلام
خلاصہ: لوگوں کے ایک دوسرے پر جتنے حقوق ہیں، اللہ کا حق سب حقوق کی جڑ ہے اور سب حقوق اللہ کے حق کی ٹہنیاں ہیں۔
خلاصہ: انسان کے جسم کے اعضاء میں اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں اور اللہ تعالیٰ کے حقوق کا سلسلہ اس قدر پھیلا ہوا اور وسیع ہے کہ حتی انسان جن چیزوں اور اوزار کو استعمال کرتا ہے ان میں بھی اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں۔
خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) نے رسالہ حقوق کی ابتدا میں فرمایا ہے: "اعلم رحمک اللہ"، اس فقرے پر توجہ کرتے ہوئے چند نکات ماخوذ ہوتے ہیں، جن کو اس مضمون میں بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: ہم کیونکہ زمان و مکان میں زندگی بسر کرتے ہیں تو اول و آخر جیسے الفاظ کو بھی زمان و مکان کے لحاظ سے دیکھتے ہیں، مگر اللہ تعالی کے اول و آخر ہونے کا مطلب اور ہے۔
خلاصہ: دعا کرنا قرآنی اور حدیثی دلائل کے علاوہ عقلی دلائل سے بھی ثابت ہوتا ہے، عقلی دلائل کے پیش نظر واضح ہوتا ہے کہ قرآن و اہل بیت (علیہم السلام) نے دعا کرنے کی اس قدر تاکید کیوں کی ہے۔
خلاصہ: اللہ تعالی نے قرآن کریم میں دعا کی اس قدر اہمیت بیان کی ہے کہ اسے اپنی عبادت کہا ہے اور جو شخص، اللہ کی اس عبادت کے سامنے تکبر کرے گا اسے جہنم میں ذلت کے ساتھ داخل کیا جائے گا۔
خلاصہ: صحیفہ سجادیہ جو امام زین العابدین (علیہ السلام) کی دعاوں کا مجموعہ ہے، اس میں 54 دعا و مناجات پائی جاتی ہیں جو مختلف مضامین پر مشتمل ہیں۔ صحیفہ سجادیہ کی شان و عظمت کی وجہ سے اسے دیگر نام بھی دیئے گئے ہیں۔