انسان کے ذمہ اللہ کا حق سب حقوق سے بڑا حق

Mon, 08/13/2018 - 14:20

خلاصہ: لوگوں کے ایک دوسرے پر جتنے حقوق ہیں، اللہ کا حق سب حقوق کی جڑ ہے اور سب حقوق اللہ کے حق کی ٹہنیاں ہیں۔

انسان کے ذمہ اللہ کا حق سب حقوق سے بڑا حق

بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت امام سجاد (علیہ السلام) رسالہ حقوق میں سب سے بڑا حق جو انسان کے ذمے ہے اسے اس طرح بیان فرماتے ہیں: "وأكبر حقوق الله عليك ما أوجبه لنفسه تبارك وتعالى من حقه الذي هو أصل الحقوق ومنه تفرع"، "اور اللہ کا تم پر سب سے بڑا حق وہ ہے جسے اس تبارک و تعالٰی نے اپنے حق میں سے اپنے لیے (تم پر) واجب کیا ہے، جو سب حقوق کی جڑ ہے اور اس میں سے (سب حقوق) نکلتے ہیں"۔ [تحف العقول، ص255]
جتنے حقوق انسان کے ذمے ہیں، ایک لحاظ سے سب اللہ کے حقوق شمار ہوتے ہیں، کیونکہ اگر اللہ تعالیٰ کسی حق کو حق قرار نہ دے تو کوئی حق، حق نہیں بن سکتا، حتی حقوق العباد بھی اس لیے لوگوں کے حقوق ہیں کہ اللہ نے ان کو لوگوں کے حقوق قرار دیئے ہیں تو اسی حقوق العباد میں بھی اللہ کا حق ہے جس کی بنیاد پر اللہ نے لوگوں کے درمیان معاملات کے لئے یہ قانون رکھا ہے۔ لہذا حضرت امام سجاد (علیہ السلام) کے فرمان کے مطابق اللہ کا حق جو دوسرے سب حقوق کی جڑ ہے، اسی بات کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسی بنیاد پر جب حقوق العباد ضائع ہوجائے تو حق ضائع کرنے والے پر واجب ہے کہ حق کے مالک سے معذرت خواہی کرنے کے علاوہ اللہ کی بارگاہ میں بھی توبہ اور استغفار کرے۔ مثلاً جب کسی نے کسی شخص کی غیبت کی یا کسی آدمی کو بے گناہ قتل کرڈالا یا کسی شخص پر الزام لگا دیا تو ان سب مثالوں میں حقوق العباد ضائع ہوئے ہیں اور اسے چاہیے کہ حق کے مالک سے معذرت خواہی کرے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان کی معافی کے بعد اس کی ذمہ داری ختم ہوگئی ہو، بلکہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی وجہ سے اس پاک ذات سے بھی اس کو معافی طلب کرنا ہوگی، کیونکہ ان تمام ضائع ہونے والے حقوق کے پیچھے اللہ کا بھی حق ہے جو ضائع ہوا ہے، اس لیے کہ اللہ ہی نے غیبت، قتل اور الزام سے منع کیا ہے، بنابریں اللہ کا حق سب حقوق کی جڑ اور بنیاد ہے [ماخوذ از: ترجمه و شرح رساله حقوق، سید محسن حجت، اس فقرے کے ذیل میں]۔  دوسرے سب حقوق اللہ کے حق کی ٹہنیاں ہیں۔ اگر یہ کلامِ معصومؑ نہ ہوتا تو مشکل تھا کہ انسان اپنی سوچ سے اس نتیجہ تک پہنچ پائے، لہذا اللہ کے حق سے زیادہ بڑا کوئی حق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[تحف العقول، ابن شعبة الحراني]
[ماخوذ از: ترجمه و شرح رساله حقوق، سید محسن حجت]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 63