خواتین
دین اسلام کے احکام اور اعمال میں کبھی انفرادی پہلو موجود ہے تو کبھی ان کے اندر سماجی پہلو نمایاں ہے ، جب تک اسلامی احکام میں انفرادی پہلو موجود رہے اس کی رعایت اور اس پر عمل کرنے کے لئے کسی پر دباو نہیں ڈالا جاسکتا اور کسی پر اجبار نہیں کیا جاسکتا مگر جیسے ہی وہ حکم سماجی اور اجتماعی صورت اختیار
قال الله تعالى:''وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا'' [سورہ نور، آیت 31]
قال اللہ تعالی:''يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا''؛اے نبی !
خواتین کے خلاف بڑھتے تشدد اور جرائم سے ایک بات تو صاف ہے کہ حکومتیں صورت حال کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔ تو کیا اب ہماری خواتین اسی طرح ظلم و ستم کا شکار ہوتی رہیں گی یا اس کے خلاف اٹھنے اور سیاسی و سماجی سطح پر کسی تحریک کے لیے آمادہ ہوں گی۔ کس کو اس کا احساس ہو یا نہ ہو کم از کم مسلم خواتین کو تو اس کا احساس ہونا چاہیے اور ان کی جانب سے ملک کو یہ پیغام جانا چاہیے کہ وہ ہندوستانی خواتین پر ہورہے ظلم کے خلاف آگے بڑھیں گی۔ یہ سوچ ایک طرف تو عام خواتین میں عزم و اعتماد پیدا کرے گی دوسری طرف اس ’’بھرم‘‘ کو بھی توڑنے کا ذریعہ بنے گی کہ مسلم خواتین کو ان کا پردہ گھروں میں قید اور سماجی اور معاشرتی اعتبار سے بے کار بنارہا ہے۔
امام حسن عسکری (علیه السلام) کی نظر میں کنبہ اور گھرانہ، بچوں کی پرورش اور تربیت میں اہم رول اور کردار رکھتا ہے کہ جو معاشرہ کی سلامتی اور امنیت کا ضامن ہے۔
خلاصہ: حضرت امام رضا (علیہ السلام) کی روایت کی روشنی میں نامحرم عورت کے بالوں کو دیکھنے کے حرام ہونے کی وجہ بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: عورت کو اللہ تعالیٰ نے عظیم مقام عطا فرمایا ہے جسے عورت پاکدامنی اور حیا کے ذریعے محفوظ کرسکتی ہے۔
خلاصہ: حجاب عورت کی عزت اور وقار کے حفاظت کا باعث ہے، لہذا عورت کو اپنے پردے کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
خلاصہ: حیا اور غیرت دو عظیم نعمتیں ہیں، جن کو ضائع کردینے کی وجہ سے دنیابھر کے معاشرے انسانی معیاروں کے خلاف زندگی بسر کررہے ہیں۔
خلاصہ: گناہ انسان کو کمالات سے محروم کردیتے ہیں، ان گناہوں میں سے ایک گناہ بے پردگی ہے جو انسان کو ترقی و کمال سے روک دیتی ہے۔