شہید صدر ایک نگاہ میں

Sun, 04/16/2017 - 11:17

چکیده:سید محمد باقر صدر عراق کے شیعہ علماء اور مفکروں میں سے تھے۔ وہ ایک نامور فقیہ، اسلام کی سیاسی اور فکری ضرورتوں اور مسائل سے آگاہ اور شجاع و پرہیزگار شخص تھے۔

شہید صدر ایک نگاہ میں

آیۃ اللہ شہید ابو جعفر سید محمد باقر صدر عراق کے شیعہ علماء اور مفکروں میں سے تھے۔ وہ ایک نامور فقیہ، اسلام کی سیاسی اور فکری ضرورتوں اور مسائل سے آگاہ اور شجاع و پرہیزگار شخص تھے۔

آپ سید حیدر صدر کے فرزند اور  والدہ، شیخ عبد الحسین آل یاسین کی بیٹی تھیں ،آپ معروف خاندان’’صدر‘‘ سے تعلق رکھتے تھے۔ ۲۵ ذیقعدہ ۱۳۵۳ ھ کو کاظمین میں پیدا ہوئے، تین برس کی عمر میں والد کے سایہ سے محروم ہوگئے۔ ان کی والدہ نے ان کی سرپرستی کی اور ان کے بھائی سید اسماعیل نے ان کی تعلیم کی ذمہ داری کو  بخوبی  انجام دیا۔

پانچ برس کی عمر سے اسکول جانا شروع کیا اور  گیارہ سال کی عمر میں ابتدائی دنیاوی تعلیم کا دورہ مکمل کر لیا، اس دوران آپ نے اپنی ذہانت اور نابغۂ زمانہ ہونے کا بھر پور  مظاہرہ کیا۔

سن ۱۳۶۵ ھ میں بارہ(۱۲) سال کی عمر میں اپنے بھائی سید اسماعیل کے ساتھ نجف اشرف تشریف لے گئے تاکہ وہاں کے حوزہ علمیہ کے مشہور اساتذہ سے کسب فیض کر سکیں۔ ابتدائی اور بنیادی دینی علوم و معارف کو اپنے بھائی سے سیکھا،  فقہ و اصول کے اعلی مراحل کو آقائے سید ابو القاسم خوئی اور شیخ محمد رضا آل یاسین  کے نزدیک گزارا۔ اسلامی فلسفہ کو  استاد صدرا بادکوبہ ای سے پڑھا۔

وہ  فقہ و اصول کے علاوہ دیگر علوم جیسے فلسفہ، اقتصاد، منطق، اخلاق، تفسیر اور تاریخ میں بھی مہارت اور گہری نظر رکھتے تھے۔ اس بات کا اندازہ، مذکورہ موضوعات میں ان کی  لکھی ہوئی کتابوں سے بخوبی ہوتا ہے۔

 تعلیم و تعلم کے علاوہ آپ نے ثقافتی اور سیاسی سرگرمیوں میں بھی دلچسپی دیکھائی، حزب الدعوہ کی تاسیس، جماعۃ العلماء نجف میں تعاون اور  الاضواء مجلہ کی اشاعت اس کی نمایاں مثال ہے۔

۶ اپریل  ۱۹۸۰ کو قید بعثی حکومت کے توسط سے قیدکئے گئے اور پھر اس کے چند روز بعد یعنی ۹ اپریل ۱۹۸۰ کو  صدام ملعون کے حکم پر شہید کر دئے گئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ماخذ: یہ مطالب فارسی زبان میں مندرجہ ذیل سائٹس پر مطالعہ کر سکتے ہیں؛

fa.wikipedia.org/wiki،  http://wikiresist.com/?word، http://www.aviny.com/Bozorgan/Sadr/Biografi.aspx

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 49