قیام و استقامت

Thu, 01/27/2022 - 07:40
۲۲ بہمن

امام خمینی رحمة الله علیه کی نگاہ میں فقط وہ قیام پیروزی سے ہمکنار ہوگا جس میں استقامت موجود ہو، اپ (رہ) اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ جب رسول اکرم صلی الله علیہ و آلہ و سلم کو تبلیغ اسلام اور بت پرستی کی مخالفت کا وظیفہ سونپا گیا تو وہ یک و تنہا تھے «قُمْ فَأنْذِر ؛ اے پیغمبر اٹھئے اور لوگوں کو ڈرائے » ۔ (1) یعنی قیام فرمائے ، اپنی نہضت و تحریک کا آغاز کرئے اور لوگوں کو دعوت دیجئے اور پھر اس راستہ پر استقامت کرئے «واستقم کما اُمِرتُ ؛ اور استقامت کرئے جیسا کہ حکم دیا گیا ہے » ۔ (2)

یہ دونوں خاصیتیں رسول اسلام (ص) کے اہداف و مقاصد کی تکمیل میں سب زیادہ اثر انداز تھیں، اس کے باوجود کہ صدر اسلام کے مجاہدین اور جانبازوں نے کسی بھی قسم کے جنگی وسائل اور ساز و سامان سے استفادہ نہیں کیا مگر پیروزی ان کا مقدر بنی کیوں کہ اس قیام کی پیروزی کا رمز و راز ان کی استقامت کا میں پوشیدہ تھا ، ان کا قیام خدا کیلئے تھا ، ان کی تحریک خدا کیلئے تھی ، خدا پر ایمان نے انہیں ان کے مقاصد میں کامیابی دی ۔

انبیاء الھی علیھم السلام کی سیرت طیبہ بھی یہی رہی ہے کہ اگر کسی ظالم و جابر بادشاہ نے عوام اور کسی ملت پر حکومت کرنا چاہا تو اس کے مقابل اٹھ کھڑے ہوئے چاہے اس کا نتیجہ جو بھی ہوا ہو ، ایسے لوگوں کی نکیل کسنا ضروری ہے ، ایسے کو نیکوں کی طرف بلانا اور برائی سے روکنا  یعنی امربالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا بہت ضروری ہے ، ایسے افراد کو تخت حکومت سے اتارنا بہت ضروری ہے کیوں کہ باطل کی حکمرانی ہرگز خدا کے مورد پسند نہیں رہی ہے ۔ (3)

الحمدللہ موجودہ صدی کی ایران کی معزز قوم نے ابراهیم زمان حضرت امام خمینی (رہ) کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اس سرزمین پر اسلامی حکومت کے قیام کیلئے وقت کے ظالم و ستمگر بادشاہ سے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس راہ میں چاہئے وہ انقلاب اسلامی کی پیروزی کے ایام ہوں چاہے اٹھ سال دفاع مقدس ( جنگ تحمیلی) کے ایام ، گرانقدر شھیدوں کا نذرانہ پیش کیا ، البتہ جب تک باطل موجود ہے اور حق مکمل طور سے نہیں پھیلا ہے حق کی راہ میں باطل سے مقابل جاری و ساری ہے ۔

 رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ « میرا کہنا ہے کہ جب تک شرک و کفر موجود ہے مقابلہ اور جد و جہد بھی موجود ہے اور جب تک مقابلہ موجود ہے ہم میدان میں موجود ہیں » ۔   

امام خمینی (رہ) کے اس بیان کے مطابق پیروان حق کو ہمیشہ بیدار اور باطل سے محاذ آرائی کیلئے آمادہ رہنا چاہئے اور دنیا کے چپہ چپہ میں پرچم «لااله الاالله» لہرائے جانے تک خاموش نہیں بیٹھنا چاہئے کیوں کہ یہ خدا کا وعدہ ہے کہ خدا کے صالح بندے زمین کے وارث ہوں گے « وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ ؛ اور ہم نے ذکر کے بعد زبور میں بھی لکھ دیا ہے کہ ہماری زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہی ہوں گے » ۔ (4)

پروردگار سے دعا کے ہمیشہ حق کو باطل کے مقابل پیروز کرے اور پوری دنیا پر پرچم "لااله الاالله" لہرایا جائے ۔

اللّهم صلّ علی محمّد و آل محمّد وعجّل فرجهم

و الْحَمْدُ للّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: سورہ مدثر، ایت 2
۲: سورہ شوری ، ایت 15
۳: حوزہ علمیہ کی اطلاع رساں ویب سائٹ ، صحیفہ امام خمینی رہ، ج 4، 152، ج 7، 244
۴: سورہ انبياء ، ایت 105

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 54