جنت
ہر کوئی جہنم سے بچنا چاہتا ہے کسی کو بھی پسند نہیں کہ وہ جہنم کا ایندھن بنے لیکن جہنم سے بچنے کا راستہ بہت محدود ہے لیکن آسان بھی بہت ہے، بس ضرورت ہے کہ اس پر عمل کرلیا جائے۔
خلاصہ: ماہ شعبان میں عبادت اور اسی طرح روزہ رکھنا بہت فضیلت کا حامل ہے جیسا کہ حدیث میں آیا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نیک اور اچھے کاموں کو انجام دینا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے لیکن ان کے ساتھ ساتھ برے کاموں سے اپنے آپ کو بچاجا اس سے زیادہ ضروری ہے،
خلاصہ: جنت کے دروازے انسان کے لئے اس وقت کھولے جاتے ہیں جب اسکے نامہ عمل میں ایک بھی گناہ لکھا ہوا نہ ہو۔
جنت وہ جگہ ھے جس کو خدا کی معرفت حاصل کرنے والے اور اس کی عبادت کرنے والے مومنین ،متقین اور صالحین کے لئے خداوندعالم نے آمادہ کررکھا ہے،جہنم کفار اور گناہگاروں کے لئے انتقام اور خوف و وحشت کی جگہ ہے۔
امیرالمومنین (علیه السلام):
«مِنْ کُنُوزِ الْجَنَّةِ الْبِرُّ وَإِخْفاءُ الْعَمَلِ وَالصَّبْرُ عَلَى الرَّزایا وَکِتْمانُ الْمَصائِبِ»
جنت کے خزانوں میں سے نیکی کرکے اسے چھپانا، مشکلات میں صبر کرنا اور مصیبتوں کو چھپانا ہے۔
خلاصہ: اچھے اخلاق سے انسان دین اور دنیا دونوں میں کامیاب ہوتا ہے۔
ہمارے نیک اعمال بہت خوب ہیں لیکن ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے کہ کہیں ہمارے یہ نیک اعمال ہمارے گناہوں کی وجہ سے برباد اور ساری محنت رایگاں ن نہ ہوجائے۔
جنت اور جہنم دو ایسے مقامات ہیں جو اپنے ساکنین کےلئےشرط و شروط کی قائل ہیں؛اسی ضمن میں مندرجہ ذیل حدیث اور اسکی مختصر تشریح پیش کی جاتی ہے۔