ابراہیمی مذاہب میں منجی موعود (نجات دہندہ) کا تصور (۳)

Thu, 12/21/2023 - 07:22

گذشتہ سے پیوستہ 

پس عالمی مصلح اور نجات دہندہ کا عقیدہ انسانوں کا ایک بیش قیمت سرمایہ اور قیمتی اثاثہ ہے کیونکہ مایوسی اور ناامیدی انسانوں کی تباہی اور ناکامی کا ایک بنیادی سبب ہے لہذا اگر انسانی معاشرہ مایوسی کا شکار ہوجائے تو انسانی ارزشوں کو نقصان پہونچے گا اور انسانی معمول کی زندگی درہم برہم ہوجائے گی اور ایسا معاشرہ اجتماعی عدالت کو برقرار نہیں رکھ سکتا ، سماج سے ظلم کی بیخ کنی نہیں کرسکتا ، اپنے لئے سعادت مند اور خوش بخت زندگی کا سامان فراہم نہیں کرسکتا ، اگرچہ عالمی طاقتیں یہ کھوکھلے نعرے لگاتی ہیں کہ ہم عالمی صلح ، امنیت اور عدالت کو برپا کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ نعرے لوگوں کو دھوکا دینے کے لئے ہیں اور وہ ان خوؓصورت نعروں کے ذریعہ اپنے مفادات حاصل کرتے ہیں دنیا کو بے وقوف بناتے ہیں جبکہ ان جھوٹے نعروں کے برعکس ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ان کے غلط اقدامات اور جھوٹے پروپیگنڈوں کے باعث روز بروز دنیا میں جرم میں اضافہ ہو رہا ہے ، فساد پھیل رہا ہے ، مظالم اور جنایتیں بڑھ رہی ہیں ، کمزوروں پر حملات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، ملتوں کے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں ، سماج کو دبایا جا رہا ہے اور حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ انسان ایک سعادت مند اور صلح و آرامش والی زندگی سے مایوس ہوجائے۔

اسی ناامیدی کے بیچ منجی بشریت اور مہدویت کا تصور انسانوں کو اس مایوسی سے نکالتا ہے اور انہیں امیدوار بناتا ہے کہ حق باطل کے مقابل کامیاب ہوگا ظلم و ستم کا خاتمہ ہوگا دنیا میں ایک الہی حکومت قائم ہوگی معاشرہ میں اجتماعی عدالت برپا ہوگی دنیا سے ظالموں کا صفایا ہوگا۔

جیسا کہ قرآن بھی اسی بات کا وعدہ دیتے ہوئے فرماتا ہے : اور ہم نے ذکر (توراۃ یا پند و نصیحت) کے بعد زبور میں لکھ دیا تھا کہ زمین کے وارث میرے نیک بندے ہوں گے۔ (۱)

دوسرے مقام پر ارشاد ہوتا ہے : اللہ نے تم میں سے صاحبان ایمان اور عمل صالح بجا لانے والوں سے وعدہ کیا ہے کہ انہیں روئے زمین میں اسی طرح اپنا خلیفہ بنائے گا جس طرح پہلے والوں کو بنایا ہے اور ان کے لئے اس دین کو غالب بنائے گا جسے ان کے لئے پسندیدہ قرار دیا ہے اور ان کے خوف کو امن سے تبدیل کردے گا۔ (۲)

یا ایک دوسری آیت کریمہ میں ارشاد ہوتا ہے : اللہ کی طرف کا ذخیرہ تمہارے حق میں بہت بہتر ہے اگر تم صاحبِ ایمان ہو۔ (۳)

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: سورہ انبیاء آیت ۱۰۵ ، وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ۔

۲: سورہ نور آیت ۱۰۵ ، وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا۔

۳: سورہ ہود آیت ۸۶ ، بَقِيَّتُ اللَّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
12 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 28