ابراہیمی مذاہب میں منجی موعود (نجات دہندہ) کا تصور (۲)

Wed, 12/20/2023 - 09:37

گذشتہ سے پیوستہ

پس نجات سے مراد اس دنیا میں ایک آسمانی اور الہی نمائندہ کی سرپرستی میں اجتماعی سیاسی اور معنوی طور پر نجات حاصل کرنا ہے یعنی اجتماعی بدبختیوں سے چھٹکارا حاصل کرنا سیاسی ظلم وستم اور طاغوتی نظام سے نجات پانا ، دین الہی کا غلبہ ہونا ، دنیا سے پستی اور تاریکیوں کا دور ہونا ، فسق و فجور اور فحشاء سے انسانوں کی رہائی ، انسانی معاشروں میں اسلامی اقدار اسلامی ویلیوز کا زندہ ہونا ، اجتماعی عدالت کا قائم ہونا ، ظلم و بربریت کا دنیا سے خاتمہ۔ (۱)

آخرالزمان میں ایسے منجی موعود (نجات دہندہ ) کا عقیدہ جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا اور ظلم و ناانصافی کے چنگل میں پھنسی ہوئی بشریت کو اس ظلم و ستم اور ناانصافی سے چھٹکارا دلائے گا (۲) یہ نظریہ تمام مذاہب ادیان اور اقوام عالم میں پایا جاتا ہے (۳) لیکن شیعہ مذہب کو جو بات دوسرے ادیان اور فرقوں سے جدا کرتی ہے وہ شیعوں کا یہ نظریہ ہے کہ وہ اس منجی موعود کو صرف ایک معمولی نجات دہندہ انسان نہیں سمجھتے بلکہ شیعہ اس منجی موعود کو الہی حجت ، جانشین پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، وارث علوم انبیاء ، اللہ کی جانب سے منتخب کیا ہوا بارہواں امام معصوم جانتے ہیں اور اس بات کے قائل ہیں کہ یہ الہی حجت اور امام ۱۵ شعبان المعظم ۲۵۵ ہجری قمری کو پیدا ہوچکے ہیں آپ کے والد گرامی ہمارے گیارہویں امام اللہ کی حجت حضرت امام حسن عسکری  ہیں جو امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام اور صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی نسل سے ہیں اور آپ کی والدہ جانب نرجس خاتوں ہیں جن کا تعلق جناب داؤد علی نبینا و آلہ و علیہ السلام کی نسل سے ہے ، آپ اللہ کے حکم سے زندہ اور پردہ غیب میں ہیں جب اللہ کا حکم ہوگا تو ظاہر ہوں گے اور دنیا کو اسی طرح عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح یہ دنیا طلم و جور سے بھری ہوگی۔ 

لہذا شیعہ عقیدہ کی رو سے اس منجی موعود کے انسانوں کی انفرادی اور اجتماعی زندگی پر اثرات صرف آخرالزمان اور ظہور کے بعد منحصر نہیں ہیں بلکہ آپ کا وجود ہر لمحہ اور ہر لحظہ اہل زمین کے لئے برکات کا حامل ہے اور زمین کی بقاء کا باعث ہے اور ہم ابھی اسی زمانہ انتظار یعنی ظہور سے پہلے کے دور میں بھی آپ کے وجود کے اثرات اور برکات سے بہرہ مند ہو رہے ہیں  اور آپ سے ایک روحانی اور ایمانی رابطہ برقرار کرتے ہیں آپ کے ظہور کی تعجیل کے لئے پروردگار کے حضور دعا کرتے ہیں اور آپ کو اپنا امام زمان حاضر و زندہ مانتے ہیں۔

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: روح الله ، شاکری زواردهی ، منجی در ادیان پژوهشی نو، در اندیشه نجات بخشی ادیان ، ص ۲۰۔۲۱

۲: العسكري ، نجم الدين ، المهدي الموعود المنتظر عند علماء أهل السنة و الامامية ، ج ۱ ، ص ۳۹ ، يملأ الأرض قسطا و عدلا كما ملئت ظلما و جورا ، آپ نے اس حدیث کو مندرجہ ذیل منابع سے نقل کیا ہے : مستدرك الصحيحين للحاكم النيسابوري ، ج ۴ ، ص ۵۵۷ ؛ الملاحم و الفتن للسيد ابن طاوس ص ۸۹ باب (۶۳) ؛ مصابيح السنة للبغوي ج ۲ ص ۱۳۴ ؛  سنن أبي داود ج ۲ ص ۱۳۱ و ۲۰۸۔

۳: مسلمان حضرت امام مہدی علیہ السلام کو منجی موعود جانتے ہیں ؛ یہودی ماشیح کو موعود جانتے ہیں ؛ نصاری حضرت عیسی علیہ السلام کو مسیحا اور بعض جہت سے فارقلیط کو موعود جانتے ہیں ؛ زرتشتیوں کے نزدیک سوشیانت موعود ہیں ؛ بودیسم میں میترا کو منجی جانتے ہیں جبکہ ہندوؤں کے نزدیک ویشنو کے دسویں اوتار کالکی منجی موعود ہیں۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 98