حر اور امام حسین کی گفتگو

Mon, 09/12/2022 - 07:21

امام حسین علیہ السلام نے جب منزل "شراف" سے سب کو اغاز سفر کا حکم دیا تو حر اور اس کے لشکر نے اپ کو قدم اگے بڑھانے سے روکنے کی ناکام کوشش کی تو امام حسین علیہ السلام کو طیش اگیا اور اپ نے حر کو خطاب کرکے فرمایا : تیری ماں تیری غم میں بیٹھے کیا چاہتے ہو ؟ حر نے کہا : اگر اپ کے سوا اعراب میں سے کسی اور نے مجھ سے اس لہجہ میں بات کی ہوتی تو اس کا جواب دیتا مگر خدا کی قسم اپ کی مادر گرامی کا نام نہیں لے سکتا ہوں ۔

امام حسین علیہ السلام نے پھر فرمایا: کیا چاہتے ہو ؟ تو حر نے کہا : اپ کو عبید اللہ ابن زیاد کے پاس لے جانا چاہتا ہوں ! تو امام حسین علیہ السلام نے فرمایا : خدا کی قسم تمھارے ساتھ نہ اوں گا ، تو حر نے کہا : خدا کی قسم میں اپ کو نہیں چھوڑ سکتا ! تین بار اس جملہ کی تکرار ہوئی ، پھر حر نے کہا کہ میں اپ سے جنگ کا ارادہ نہیں رکھتا مگر اپ سے الگ بھی نہیں ہوسکتا یہاں تک کہ کوفہ پہنچادوں ، لہذا اگر اپ کوفہ جانے سے پرھیز کر رہے ہیں تو ایک ایسے راستے کا انتخاب کریں کہ جو نہ کوفے جائے اور نہ ہی مدینے تاکہ میں عبید اللہ ابن زیاد کو خط لکھوں اور اپ بھی اگر پسند کریں تو یزید کو خط تحریر فرمادیں تاکہ اس طرح معاملہ حل ہوجائے ، میری نزدیک یہ کام اپ سے جنگ کرنے سے کہیں بہتر ہے ۔

الغرض دونوں قافلے کچھ فاصلے سے ساتھ ساتھ چلتے رہے اور حر جہاں بھی امام حسین علیہ السلام سے ملتا اپ سے عرض کرتا کہ خدا کے واسطے اپنی جان کی حرمت محفوظ رکھیں کہ مجھے یقین ہے کہ اگر جنگ ہوگئی تو اپ مارے جائیں گے ، تو امام حسین علیہ السلام نے حر سے فرمایا : تو مجھے موت ڈراتا ہے ؟ اگر تم لوگوں نے مجھے مار دیا تو کیا تمہیں موت نہیں ائے گی ؟ پھر امام علیہ السلام نے کچھ اشعار پڑھے اور جب حر نے ان اشعار کو سنا تو اپ سے دور ہوگیا ، یہ دونوں قافلے چلتے رہے یہاں تک کہ سرزمین نینوا پہنچ گئے ۔

سرزمین نینوا پر عبید اللہ ابن زیاد کا بھیجا ہوا ایلچی حر کے پاس اس لعین کا خط لیکر پہنچا جس میں یہ تحریر تھا کہ جیسے ہی میرا قاصد تجھ تک پہنچے حسین[علیہ السلام] کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش آو اور انہیں بجز بے اب و دانا صحرا کے سوا کہیں اور قیام نہ کرنے دو ، میں نے اپنے ایلچی کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ تم سے الگ نہ ہو یہاں تک مجھے تیری جانب سے اپنے حکم کی تعمیل خبر مل جائے ۔

حر اما٘م حسین علیہ السلام کی خدمت میں پہنچا اور خط کو امام حسین علیہ السلام کے سامنے پڑھا تو امام حسین علیہ السلام نے فرمایا : نینوا یا غاضریہ میں قافلے روکنے دو تو حر نے جواب دیا کہ یہ چیز ممکن نہیں ہے کیوں کہ عبید اللہ ابن زیاد نے میرے خلاف اپنے جاسوس بیٹھا رکھے ہیں ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45