حر ابن ریاحی
امام حسین علیہ السلام نے جب منزل "شراف" سے سب کو اغاز سفر کا حکم دیا تو حر اور اس کے لشکر نے اپ کو قدم اگے بڑھانے سے روکنے کی ناکام کوشش کی تو امام حسین علیہ السلام کو طیش اگیا اور اپ نے حر کو خطاب کرکے فرمایا : تیری ماں تیری غم میں بیٹھے کیا چاہتے ہو ؟
ہم نے اپنے پچھلی تحریر میں یہ لکھا تھا کہ حر امام حسین علیہ السلام کی اقتداء میں نماز کے لئے حاضر ہوا ، امام حسین علیہ السلام نے اذان کے بعد مختصر سے تقریر کی اور کوفہ کے خطوط کا تذکرہ کیا ، حر اور اس کے سپاہیوں نے سن کر خاموشی اختیار کی اور کچھ بھی نہ بولے ، پھر امام حسین علیہ السلام نے موذن کو
حرابن ریاحی نے کوفہ سے نکلتے وقت جس بشارت کو سنا تھا کہ « اے حر ! تجھے بہشت مبارک ہو» انہوں نے عاشور کی صبح امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں پہنچ کر امام علیہ السلام کو ماجرا سنایا اور اپ سے بشارت کا تذکرہ کیا تو امام علیہ السلام نے ان سے کہا : « یقینا تمہیں تمھارے عمل کی جزاء ملی ہے » ۔
محرم کے پہلے عشرہ کا ایک دن مصائب خوانی کے لئے جس شخصیت سے مخصوص کیا گیا ہے وہ حر ابن ریاحی کی شخصیت ہے ، حر سپاہ یزید کے کمانڈر تھے ، وہ اہل کوفہ کی امام حسین علیہ السلام کے ساتھ دغا اور جنگ روکنے کی تمام کوشش کے باوجود سرانجام امام حسین علیہ السلام کے لشکر میں جا ملے اور اپ نے رکاب عمر سعد کے ب